امید ہے بھارتی سپریم کورٹ 5اگست 2019کے غیر قانونی اقدامات کو کالعدم قراردے گی: محبوبہ مفتی
سرینگر 26اپریل(کے ایم ایس)پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نہ صرف جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرے گی بلکہ5اگست 2019 کے غیرقانونی اقدامات کے بعد علاقے میں نافذ کئے گئے تمام نئے قوانین کو بھی واپس لے گی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکو قانون اور آئین میں دی گئی اس کی خصوصی حیثیت چھین لی گئی، اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کیا گیا اور کشمیریوں کو بے اختیار کر دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ اس کے باوجود سپریم کورٹ کو اس کیس کو سماعت کے لئے مقررکرنے میں3 سال لگے۔انہوں نے کہا امید ہے کہ معزز عدالت نہ صرف دفعہ 370کی تنسیخ کو معطل کرے گی بلکہ علاقے میں نافذ کئے گئے تمام نئے قوانین کو بھی واپس لے گی۔ محبوبہ مفتی کا ردِ عمل اس پیش رفت کے بعدسامنے آیا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اوراس کی مرکزکے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کو چیلنج کرنے والی کئی درخواستوںکی سماعت گرمیوں کی تعطیلات کے بعد کرنے کا فیصلہ کیاہے۔مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے5اگست2019کو غیر قانونی طور پر بھارتی آئین کی دفعہ 370کو منسوخ اور علاقے کو مرکزکے زیر انتظام دو علاقوںجموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا تھا۔