آزادکشمیر پنشنرزایسوسی ایشن کی طرف سے سید علی گیلانی کو خراج عقیدت
مظفرآباد13 ستمبر (کے ایم ایس)آزادکشمیر پنشنرزایسوسی ایشن نے عالم اسلام کے دورحاضر کے مایہ ناز مجاہد اورمظلوم کشمیری مسلمانوں کی دلیرانہ نمائندگی کرنے والے کشمیری رہنما سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے چھتر دومیل میں ایک تعزیتی اجلاس منعقد کیا جس کی صدارت راجا اخترحسین نے کی ۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق راجا اخترحسین نے تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سید علی گیلانی کا نظریہ ہمیشہ قائم ودائم رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ وہ آخری لمحے تک بھارتی ریاستی دہشتگردی کے خلاف استقامت کا پہاڑ بنے رہے اور پیرانہ سالی میں بھی ان کے حوصلے جواں تھے۔راجا ممتازخان نے کہا کہ سید علی گیلانی نے اپنی قوم وملت کے لئے قیدوبندکی صعوبتیں برداشت کیںتاہم وہ ہمیشہ پرعزم رہے اور کبھی ہار نہیں مانی ۔ انہوں نے کہاکہ قابض فورسز کی طرف سے ان پر تشدد، غیرانسانی اور ذلت آمیز سلوک بھی آزادی کے لیے ان کی جدوجہد اور عزم کو کمزور نہیں کر سکا۔انہوں نے کہاکہ سید علی گیلانی کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدو جہد کی عظیم علامت تھے۔سید نذیرحسین شاہ نے کہا کہ جو کچھ مرحوم سید علی گیلانی کی وفات سے لے کر نماز جنازہ اور تدفین تک بھارتی حکومت نے کیا یہ انسانیت کی ایک اور بدترین تذلیل اور عالمی طاقتوں کے منہ پر ایک طمانچہ ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ دنیا بھارت کے خلاف سخت کارروائی کرے یا انصاف، دہشت گردی کے خاتمے اور انسانیت کے پرچار کا ڈھونگ رچانا بند کرے۔ اجلاس میں متفقہ طورپر ایک قرارداد منظورکی گئی جس میں سید علی گیلانی شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیاگیا کنٹرول لائن کے دونوں اطراف کشمیری تحریک آزادی کشمیر کو حصول منزل تک جاری رکھیں گے۔ قرارداد میں حکومت آزادکشمیرسے مطالبہ کیا کہ سید علی گیلانی کی قربانیوں اورجہدوجہد کے پیش نظر آزادکشمیر یونیورسٹی کو سید علی گیلانی کے نام سے منسوب کیاجائے ۔ اجلاس سے صوفی گوہرالرحمن،میر محمد رفیق،بشیر ڈار،ذوارنقوی،سردارمحمد لطیف عباسی،قاضی محمد صدیق،مظفرحسین منہاس،محمد بشیر ترین،راجا شوکت علی خان،سردارمحمد فیاض عباسی،محمد سلیم عباسی،سید منظورعلی شاہ،میر حسین عباسی اوردیگر نے بھی خطاب کیا۔