پاکستان کی سیاسی صورتحال سے فائدہ اٹھانے کیلئے مودی کے دفتر میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کاخصوصی سیل قائم
اسلام آباد24مئی (کے ایم ایس)
پاکستان کے خلاف بھارتی سازشوں کی سربراہی خفیہ ایجنسی راکے سربراہ سمنت کمار گوئل کر رہے ہیں جبکہ بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول ان سازشوں کی سٹریٹجک رہنمائی کر رہے ہیں ۔ پاکستان کے خلاف سازشیں نظریاتی طور پر جرمن نازی سوچ کے زیراثر ہندوانتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے ذریعے جاری ہیں ۔ آر ایس ایس کے ہندوتوا نظریات سے متاثر بھارتیہ جنتا پارٹی 2014سے بھارت میں برسراقتدار ہے۔
پاکستان کی سیاسی صورتحال سے فائدہ اٹھانے کیلئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دفتر میں ایک خصوصی سیل قائم کیا گیا ہے۔ را اندرون ملک اور دنیابھر میں پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کیلئے اپنی تخریبی اورمذموم سرگرمیاں انجام دینے کیلئے ہر طرح کے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔ اس حوالے سے باخبر ذرائع نے کے ایم ایس کو بتایاہے کہ را پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کے لیے افغانستان میں 87دہشت گرد کیمپ چلا رہی ہے۔ اجیت ڈوول کھلے عام کہہ چکے ہیں کہ ہم آخری افغان تک پاکستان سے لڑیں گے۔ را نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان( ٹی ٹی پی) کو افغانستان سے امریکی انخلا سے قبل 5لاکھ60ڈالر دئے ہیں جس کی منی ٹریل متحدہ عرب امارات کی حکومت کے پاس موجود ہے ۔ ذرائع کے مطابق بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کیلئے غیر ملکی سرزمین کا استعمال کرتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہا کہ بھارتی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل اپیندرا دویدی کو بلوچ دہشت گرد گروپوں کو اسلحہ اور رسد کی فراہمی کی اضافی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔اس وقت وہ بھارتی فوج کی شمالی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ انچیف کے عہدے پر تعینات ہیں۔ بھارت کی بیرونی انٹیلی جنس ایجنسی نے مجید بریگیڈ کے دہشت گردوں کی تربیت کیلئے ریاست کرناٹک کے گائوں ہمت نگر میں ایک تربیتی کیمپ قائم کیا ہے۔را نے پہلے ہی بلوچ راجی آجوئی سانگر(BARS) کے بینر تلے تمام دہشت گردی تنظیموں کا کنسورشیم قائم کر رکھا ہے اورسی پیک کو سبوتاژ کرنے کیلئے را اسپیشل سیل خوف وہراس،بے چینی اور غیر یقینی صورتحال پیدا کرنے کے لیے ٹارگٹ کلنگ، بم دھماکوں اور مختلف ترقیاتی منصوبوں میں خلل ڈالنے کی ایک منظم مہم چلا ررہا ہے۔بھارت نے پاکستان میں مظاہروں کے ذریعے ملک کو جام کرنے کیلئے متحدہ عرب امارات سے مالی مدد بھی فراہم کی ہے۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ سال ایک تنظیم کے احتجاج کے دوران 380 واٹس ایپ گروپس غلط معلومات پھیلا رہے تھے۔ ان میں سے 70 فیصد سے زائداکائوٹس جعلی تھے اور ان سے اس دوران چار لاکھ سے ٹویٹس کئے گئے تھے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ اور ثابت شدہ حقیقت ہے کہ بھارت جھوٹ کو ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال کرتا ہے۔