بھارت

بھارت کے موقرروزناموں کے اداریوں میں بی جے پی قائدین کی توہین رسالت اور زہرافشانی پراظہار تشویش

نئی دلی09 جون (کے ایم ایس)
بھارت کے موقر انگریزی روزناموںمیں شائع ہونے والے اداریوں میں حکمران جماعت بی جے پی کی نفرت کی سیاست کی مذمت اورتشویش کا اظہار کیاگیا ہے ۔
انگریزی کے معروف اخبارٹائمز آف انڈیا نے اپنے اداریہ میں لکھا ہے بھارتیہ جنتا پارٹی کو آئندہ انتخابات میں مسلمانوں کے گھروں کو بلڈوزر سے مسمار کرنا، نظریاتی اور سیاسی طور پرتنقید کرنے والے پروفیسروں اور یونیورسٹی کے طلبہ پر غداری کے مقدمات کا اندراج ، نمازوں، حجاب ،مساجد اور مندروں پر سیاست کے علاوہ فرقہ واریت اور نفرت کو ہوا دینے والے واقعات میں اضافے کی قیمت ادا کرنی پڑے گی ۔انڈین ایکسپریس نے اپنے اداریے میں لکھا کہ بھارت دنیا کی دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی والا ملک ہے۔جمہوریت میں برسر اقتدار میں آنے والی پارٹی کو تمام مذاہب کو مساوی طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے۔ بی جے پی لیڈروںنوپورشرما اورنوین جندال کی طرف سے حضرت محمد ۖ خاتم النبیین کی شان میں گستاخی سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور بھارت کو عالمی سطح پر تنہائی کا سامنا ہے۔ اداریے کے مطابق بی جے پی لیڈر ملک میں مسلسل نفرت اور فرقہ واریت کو بھڑکا رہے ہیں۔ دکن ہیرالڈ نے اپنے اداریے میں لکھا کہ بھارت میں بی جے پی دوسرے مذاہب کی توہین کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے پیغمبر اسلام ۖ سے متعلق گستاخانہ تبصروں کی مذمت کے بیان پر مودی سرکاری نے او آئی سی پر کڑی تنقید کی ہے ۔ یہ سمجھا جاسکتا ہے کہ پیغمبر اسلام ۖسے متعلق گستاخانہ بیانات نے عالمی سطح پر بی جے پی کو بڑا سبق سکھایا ہے۔بھارت کے مشہورروزنامے دی ہندو نے اپنے اداریہ میں لکھا واضح کیا ہے کہ پیغمبر اسلام ۖ سے متعلق بی جے پی لیڈروں کے ریمارکس انتہائی نفرت انگیز تھے۔ اگرچہ بی جے پی حکومت نے دونوں پارٹی ارکان کی رکنیت معطل کر دی ہے تاہم بی جے پی کا یہ کارروائی انتہائی تاخیر سے کی ۔دی ٹیلی گراف نے اپنے اداریہ میںلکھا کہ بی جے پی کو امید ہے کہ توہین رسالت کے مرتکب ارکان کی معطلی کے بعد یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ تاہم یہ درست نہیں ہے اور خلیجی اور مغربی ایشیائی ممالک کے ساتھ بھارت کے اچھے تعلقا ت اب شائد بہتر نہ رہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے لیڈروں کے ذریعے تعصب کا زہر اگل رہی ہے اور مودی کا "میک ان انڈیا” کا نعرہ اب "ہیٹ ان انڈیا” میں بدل گیا ہے۔دی ٹریبون نے اپنے اداریہ میں لکھا کہ حال ہی میں وزیر اعظم مودی نے اپنے اقتدارکو 8 سال مکمل ہونے کے موقع پر دئے گئے ایک بیان میں کہاتھا کہ ‘ہندوستانیوں کو کبھی شرمندہ نہیں کیا گیا’۔ لیکن بی جے پی قائدین کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پربھارت کو شرمسارکردیاگیا ہے اوربی جے پی کی وجہ سے خلیجی ممالک میںمقیم بھارتی شہریوں کو شرمندگی کاسامنا ہے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button