پاکستان کی مقبوضہ جموں وکشمیر میں مزید چار نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کی مذمت
اسلام آباد21جون(کے ایم ایس)پاکستان نے غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرکے پلوامہ اور بارہمولہ اضلاع میں قابض بھارتی فوج کی طرف سے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں میں مزید چار کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نے آج ایک بیان میں کہا کہ 5اگست 2019کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد 636سے زائد کشمیری جعلی مقابلوںاور نام نہاد محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوںکے دوران شہیدکئے گئے۔صرف رواںسال 113 کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کیاگیا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بڑھتے ہوئے فوجی کریک ڈان اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات بھارت میں ہندوتوا نظریہ سے متاثرہ بی جے پی اور آر ایس ایس اتحاد کے مسلم دشمن منصوبے کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ کشمیری نوجوان مقبوضہ جموں وکشمیر میں تعینات9لاکھ قابض بھارتی فوجیوںکا خاص ہدف ہیں۔ترجمان نے کہاکہ بھارت کو یہ سمجھنا چاہیے کہ کشمیریوں کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال ، ماورائے عدالت قتل ، دوران حراست تشدد اور قتل ، جبری گمشدگیاں، کشمیری قیادت اور نوجوانوں کی نظربندی اور ظلم کے دیگرہتھکنڈے ماضی میں ناکام رہے ہیں اور مستقبل میں کامیاب نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ سال جاری کردہ ایک ڈوزیئر کے ذریعے دنیا کو قابض بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے ناقابل تردید ثبوت فراہم کئے۔ترجمان نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی کشمیر کے بارے میں 2018اور 2019کی رپورٹوں کے مطابق ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کے پاکستان کے مطالبے کا اعادہ کیا۔انہوں نے بین الاقوامی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ بے گناہ کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر بھارت کو جوابدہ بنائے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔