سکھوں کے خلاف ”را“ کی دہشت گردانہ کارروائیوں کا حل خالصتان کے قیام میں مضمر ہے
اسلام آباد، 23 جون (کے ایم ایس) افغانستان کے دارلحکومت کابل میں گرودوارہ پر را کی پروردہ داعش کا حملہ سکھوں کے خلاف بھارت کے مذموم عزائم کا منہ بولتا ثبوت ہے جو بھارتی پنجاب میں علیحدہ وطن خالصتان کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کابل کے گوردوارے پر حالیہ حملے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور سات زخمی ہوئے تھے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بھارتیہ خفیہ ادارہ” را“ پوری دنیا میں سکھوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ پچھلے کچھ مہینوں میں نوجوت سنگھ سمیت اہم سکھ رہنماو¿ں کی گرفتاری اور سکھ گلو کار سدھو موسے والا کی ٹارگٹ کلنگ دیکھنے کو ملی ہے۔
2020 میں بھی کابل میں ایک گردوارے بھی حملہ کیا گیا تھاجس میں 25 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کی تھی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ را معصوم سکھوں کو نشانہ بنا رہا ہے تاکہ انہیں یہ باور کرایا جا سکے کہ اگر وہ خالصتان تحریک کی حمایت کرتے ہیں تو وہ دنیا میں کہیں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ را کے ایجنٹ خالصتان تحریک کی شدت کو کمزرو کرنے کے مقصد سے یورپ میں پروپیگنڈہ مہم کے ذریعے سرگرم ہیں۔افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔سکھس فار جسٹس کے سربراہ گروپتون سنگھ پنون نے بھی حملے کی مذمت کی اور سکھ برادری پر زور دیا کہ وہ بھارتی پنجاب میں سکھوں کا وطن بنانے کے لیے خالصتان ریفرنڈم کی حمایت کریں۔