بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیرکو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے
سرینگر: کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیرکو ایک کھلی جیل میں تبدیل کردیا ہے جہاں دس لاکھ بھارتی فوجی اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پربے گناہ شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جس کی ضمانت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں دی گئی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق غیر قانونی طورپر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں بھارتی فورسز کی طرف سے گھروں پر چھاپوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں ہردس کشمیریوں پر جدید اسلحے سے لیس ایک بھارتی فوجی مسلط ہے جوپوری دنیا میں سب سے زیادہ تناسب ہے۔انہوں نے کہاکہ پرامن سیاسی اورآزادی کی جدوجہد میں مصروف شہری آبادی کو دبانے کے لیے اتنی بڑی تعداد میں فوجیوں کی موجودگی سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں خوف ددہشت کا ماحول قائم ہواہے اورمقامی لوگوں میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ گیاہے۔حریت رہنما نے کہاکہ بھارت نے اپنی فوجی طاقت کے ذریعے حق خود ارادیت کے لئے کشمیریوں کے عزم کو دبانے میں ناکامی کے بعد لوگوں کی جائیدادیں ضبط کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ انہیں اپنے مطالبے سے دستبردارہونے پر مجبورکیاجاسکے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرنا نریندر مودی کی ہندوتوا حکومت کا سیاسی انتقام ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی فوجی پرتشدد کارروائیوں کے دوران لوگوں کو ہراساںاور گرفتار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت کشمیریوں کی معیشت کو کمزور کرکے انہیں مختلف بہانوں سے ا پنے ہی وطن میں بے گھر کر رہی ہے۔ شبیر شاہ نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں صورتحال اس قدر غیر مستحکم ہو چکی ہے کہ معمول کی زندگی گزاری ہی نہیں جاسکتی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے میں مدد کریں۔انہوں نے کہا کہ عالمی اداروں کا فرض ہے کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ تنازعہ کشمیر کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لئے حق خودارادیت کے قانونی اور جمہوری فارمولے کو تسلیم کرے۔