مقبوضہ جموں وکشمیرکی سنگین صورتحال پراظہار تشویش
جنیوا 24 جون (کے ایم ایس)جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) کے جاری 50ویں اجلاس میں شرکت کرنے والے کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے وفد نے بھارت کے غیر قانونی قبضے میں کم عمر کشمیری لڑکوں کو درپیش نسل کشی کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وفد کے رکن حسن البنا نے جنیوا میں اقوام متحدہ میں جرمن سفیر Katherine Staschسے ملاقات کی اور اس بات پر زور دیا کہ یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان ناانصافیوں کے خلاف کھڑی ہو جنکا تنازعہ کشمیر حل نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام خاص طور پر نوجوانوں لڑکوں کوسامنا ہے۔انہوں نے جرمن سفیر پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، کشمیری لڑکوں کے منظم قتل اور تلاشی کی کارروائیوں کا نوٹس لیں۔حسن البنا نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہزاروںوالدین سفاک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں اپنے بیٹے کھو چکے ہیں جبکہ گزشتہ 33 برسوں کے دوران بھارتی ریاستی دہشت گردی نے علاقے میں 1لاکھ 60ہزار 8سو60 بچے یتیم اور 22ہزر 9سو 44 خواتین کو بیوہ کیا ہے۔مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں کی طرف سے پرامن مظاہرین کے خلاف مہلک بندوق کے استعمال کی وجہ سے سینکڑوں کم عمر لڑکے اپنی ایک یا دونوں آنکھوں کی مکمل یا جزوی بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔حسن البنا نے جرمن سفیر کو بیایا کہ ہزاروں کشمیری جن میں زیادہ تر بچے ہیں، بھارتی فورسز کی دہشت گردی کیوجہ سے ذہنی صدمے کا شکار ہیں ۔