عالمی برادری مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے ،محمود احمد ساغر
اسلام آباد 27 دسمبر (کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے۔
محمود احمد ساغر نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان کہا کہ مقبوضہ کشمیرکے عوام کوگزشتہ سات دہائیوں سے بدترین بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے نام نہاد دعویدار بھارت نے کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کو سلب کر رکھا ہے جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق دینے سے بھارت کے مسلسل انکار سے مقبوضہ علاقے کے عوام اپنی عزت ووقار کی زندگی اور آزادی کے مکمل فوائد سے محروم ہو گئے ہیں جن کی ضمانت اقوام متحدہ کے چارٹر، جنیوا کنونشن اور بنیادی انسانی حقوق کے دیگر بین الاقوامی معاہدوں میں فراہم کی گئی ہے۔ محمود ساغرنے کہا کہ کشمیری عوام کو ان کاحق خودارادیت دینے کے بجائے بھارتی حکمرانوں نے گزشتہ 75سال میں اپنی فوجی طاقت کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے حق خودارادیت کے حصول کیلئے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو کچلنے کی ناکام کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے جذبہ حریت کوکمزور کرنے کیلئے مقبوضہ علاقے میں لاکھوں کی تعداد میں اپنے فوجی تعینات کررکھے ہیں جن کی تعداد 10لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہارکیا کہ قابض بھارتی فوجی مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوںکا ماورائے عدالت قتل ، گرفتاریوں، ٹارگٹ کلنگ، ظلم و تشدد، جبری گمشدگیوں اور خواتین کی بے حرمتیوں کوایک ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 5اگست 2019کے بعد سے بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیرکو اسکے عوام کیلئے ایک جہنم بنادیا ہے اور کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر لئے گئے ہیں ۔ محمود احمد ساغر نے کہاکہ کشمیر دنیا کا واحد مقام ہے جہاں انسانوں کے بنیادی انسانی حقوق پر قدغن عائد ہے ۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا فوری نوٹس لے اور خطے میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کی غرض سے بھارت پر دبائو بڑھائے۔