مقبوضہ کشمیر:سیاست دانوں کی طرف سے صحافی محمد زبیر کی گرفتاری کی مذمت
سرینگر 29 جون (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ سمیت علاقائی سیاست دانوں نے صحافی محمد زبیر کی گرفتاری پر بی جے پی کی زیرقیادت مودی حکومت پر کڑی تنقید کی ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کو دلی پولیس نے پیر کے روز 2018میں پوسٹ کی گئی ایک ٹویٹ کے ذریعے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔انہیں بی جے پی کی قومی ترجمان نوپور شرما کا کلپ جس میں وہ ایک ٹی وی مباحثے کے دوران نبی آخر الزمان ۖ سے متعلق گستاخانہ تبصرہ کر رہی تھی کو اجاگر کرنے کے چند دن بعد گرفتار کیاگیا ۔پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے زبیر کی گرفتاری کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے جوڑتے ہوئے کہا کہ اب پورے بھارت میں یہی ماڈل نافذ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ” جموں و کشمیر میں دفعہ 370کی غیر قانونی منسوخی کے بعد حقیقت کو جرم قراردیاگیا اور اب یہی ماڈل پورے بھارت میں نافذ کیا جا رہا ہے۔”انہوں نے کہاکہ 2019کے بعد کشمیر میں صحافیوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے اور پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمات قائم کئے گئے اوراب زبیر کو حقائق سامنے لانے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ بھارت کی جمہوریت کا سیاہ ترین دن ہے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ زبیر کی گرفتاری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی گروپ 7اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں اور انہوں نے اظہار رائے کی آزادی کے تحفظ کے لیے مشترکہ دستاویز پر دستخط بھی کیے ہیں۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بھی محمد زبیر کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے ۔ زبیر کے ٹویٹ جس کی وجہ سے انہیں گرفتارکیاگیا اور بی جے پی لیڈر نوین کمار جندن کے گستاخانہ ٹویٹ،کو ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان میں سے صرف ایک ٹوئٹ پرآپ کو مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر گرفتار کیا جاسکتا ہے اور اس بارے میں اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے ۔کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ مقبوضہ کشمیر کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے ایک بیان میںسچ کو سامنے لانے والے صحافی زبیر کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ مودی حکومت کو آئینہ دکھانے والے زبیر جیسے صحافیوںکو مودی حکومت کو آئینہ دکھانے پر گرفتار کیاجارہا ہے جبکہ نفرت پھیلانے والے بھارت میں آزاد گھوم رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت اپنے جھوٹے پروپیگنڈے اور نفرت انگیز تقاریر کو بے نقاب کرنے والوں کے خلاف وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔