بھارت

سوشل میڈیا صارفین بھارت کے دوہرے معیار کو بے نقاب کرنے کے لیے ویڈیوز اپ لوڈ کر رہے ہیں

لکھنو 27جولائی (کے ایم ایس) بھارت میں اونچی ذات کے ہندوئوں اور اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے لیے مختلف پیمانے استعمال کرنے پر سوشل میڈیا صارفین نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سوشل میڈیا صارفین نے ٹوئٹر پر بھارت کی ریاست اتر پردیش سے ایک تازہ ترین ویڈیو شیئر کی جس میں پولیس سڑک پر چلتے ہوئے ہندو کنوریوںپر ہیلی کاپٹر سے پھولوں کی پتیاں نچھاور کرتی نظر آرہی ہے ۔صارفین کا کہنا ہے کہ یہی پولیس فورس مسلمانوں کو جیل میں ڈال دیتی ہے اگر وہ سڑک کے کنارے نماز پڑھتے ہیں۔ بھارت میںماضی قریب میں مسلمانوں کے کھلے میدان میں نمازجمعہ ادا کرنے کے خلاف انتہا پسند ہندوئوں کے احتجاج میں اچانک اضافہ دیکھا گیا۔ویڈیوز میں اترپردیش کی یہی پولیس ریاست میں سڑکوں پر نماز پڑھنے والے مسلمانوں کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے دیکھی جا سکتی ہے۔حال ہی میں ہریدوار پولیس نے آٹھ چھاپڑی فروشوں کو عوامی مقام پر نماز ادا کرنے پر گرفتار کیا تھا۔ گرفتارکئے گئے مسلمان جوالاپور علاقہ کے رہنے والے ہیں اور وہ شیوالک نگر کے ہفتہ بازار میں نماز ادا کر رہے تھے۔ایک بھارتی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ اشوک سوین نے ٹویٹر پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھاکہ ہندو کنوری ریاست ہریانہ میں ہنگامہ آرائی کررہے ہیں اور پولیس بے بسی سے دیکھ رہی ہے اورجب مسلمان کھلے میدان میں نماز اداکرتے ہیں تویہی پولیس انہیں جیل میں ڈال د یتی ہے۔ ایک اور سوشل میڈیا صارف نے اپنی شناخت چکرا ویو کے طور پر کی اور ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ میں گڑگائوں میں رہتا ہوں، ہندوکنوری یہاں ایک خطرہ ہیں، وہ رات دن کے تمام اوقات میں اس قدر اونچی آواز میں موسیقی بجاتے ہیںکہ آس پاس کی عمارتوں کے دروازے اور کھڑکیاں ہلنے لگتی ہیں اورٹریفک رک جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے اپنایاگیا دوہرا معیار بھارت کو مہنگا پڑے گا۔ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ یہ بھارت کے ریاستی اداروں کے ساتھ ساتھ عام عوام کی منافقت کی انتہا ہے۔ایک ہی کام کے لیے کمیونٹی کی بنیاد پر دو مختلف ردعمل آتے ہیں۔ اگر کوئی مسلمان کھلے عام کوئی مذہبی عمل کرتا ہے تو اسے مجرم سمجھا جاتا ہے اور پولیس اسے فوراً گرفتار کر لیتی ہے۔ لیکن اگر ہندو ایسا کریں تو ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی جاتی ہیں۔دیگر سوشل میڈیا صارفین نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس طرح کے منافقانہ طرز عمل پربھارت کے خلاف آواز اٹھائے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button