بھارت :مسلم اسکالرعمر خالد کی 7دن کیلئے عبوری ضمانت منظور
نئی دلی:
بھارت میں نئی دلی کی ایک عدالت نے مسلم اسکالر اورجواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالدکی عبوری ضمانت منظور کر لی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عمر خالد 2020میں متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں مبینہ کردار کے جھوٹے مقدمے میں قید ہیں ۔نئی دلی کی ککڑ ڈوما کورٹ نے عمر خالد کی 28 دسمبر سے 3 جنوری تک 7دن کیلئے عبوری ضمانت منظور کی ہے۔ عمر خالد نے اپنی بہن کی شادی میں شرکت کے لیے 10 روز کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست دائرکی تھی۔7 دسمبر کو دہلی ہائی کورٹ میں عمر خالد کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی۔ اس دوران انکے وکیل نے ہائی کورٹ کو بتایاتھا کہ عمر خالد پر واحد الزام امراوتی، مہاراشٹر میں اشتعال انگیز تقریر کا ہے حالانکہ انہوںنے تقریر میں تشدد کی کوئی کال نہیں دی تھی ۔
واضح رہے کہ 2020کے دلی فسادات میں 53افراد ہلاک اور 700سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد عمر خالد کو 13 ستمبر 2020 کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ چار سال سے زیادہ عرصے سے جیل میں قیدہیں۔