بھارتی پولیس نے قیدی کو جموں جیل سے نکال کر جعلی مقابلے میں شہید کر دیا
بہیمانے واقعے کے خلاف کوٹ بھلوال جیل میں قیدیوں کی بھوک ہڑتال
جموں18 اگست (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میںبھارتی پولیس نے جموں میں ایک قیدی کو جیل سے نکال کر جعلی مقابلے میں شہید کر دیا ۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق پولیس ایک سیاسی قیدی محمد علی حسین کو جموں کی کوٹ بھلوال جیل سے نکال کر Toph Arniaکے علاقے میںلے گئی جہاں انہیں جعلی مقابلے میں شہید کر دیا۔
محمد علی حسین کا بہیمانہ قتل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں قیدیوں کے ماورائے عدالت قتل کا ایک اور افسوسناک واقعہ ہے۔
بھارتی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ محمد علی حسین آزاد جموںوکشمیر کا رہائشی تھا اور وہ ارنیا کے علاقے میں فائرنگ کے ایک واقعے میں مارا گیا
یہ آزاد جموں و کشمیر کے کسی شہری کا مقبوضہ علاقے میں دوسرا مائورائے عدالت قتل ہے۔ قبل ازیں راولاکوٹ سے تعلق رکھنے والے ایک سیاسی قیدی ضیاء مصطفی کو بھارتی فوجیوں نے اکتوبر2021 میںجموں کوٹ بھلوال جیل سے نکال کر پونچھ کے جنگلات میںلا کے جعلی مقابلے میں شہید کیا تھا۔
محمد علی حسین کو2006میں میسور سے گرفتار گیا تھا گیا تھا۔انہیں مختلف جیلوں میں رکھنے کے بعد آخر میں کوٹ بھلوال جیل جموں منتقل کیا گیا تھا۔جب انہیں ریمانڈ کے نام پر کوٹ بھلوال سے لے جایا جا رہا تھا تو انہوں نے اپنے ساتھی قیدیوں سے کہا تھا کہ انہیں جعلی مقابلے میں قتل کر دیا جائے گا۔ انکے قتل کی خبر کوٹ بھوال جیل پہنچنے ہی تمام قیدیوں نے پولیس کی اس بہیمانہ کاروائی کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کر دی۔
کشمیریوں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں ماورائے عدالت قتل کے واقعات کا نوٹس لے اور جنگی جرائم کے لیے بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔