سید علی گیلانی کے مشن کو جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ
سرینگر31اگست(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے قائدحریت سید علی گیلانی کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے مشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے زندگی بھر جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کے لئے جدوجہد کی اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرانے کی کوشش کی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے جاری جدوجہد میں سید علی گیلانی کے کردار اور عزم و استقلال کو کشمیری عوام ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گیلانی صاحب نے اپنی پوری زندگی کشمیری عوام اور ان کے حق خودارادیت کے لیے وقف کر دی۔میرواعظ نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے لوگ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے باوجود اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیرکو ایک بہت بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے جہاں عوام کے تمام حقوق سلب کرلئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اس صورتحال میں کشمیریوں کی مدد کرنی چاہیے۔
جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے جس کی سربراہی غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنما شبیر احمد شاہ کر رہے ہیں، سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد میں سید علی گیلانی کا بے مثال اور شاندار کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔بیان میں کہاگیاکہ کشمیر کاز کے لیے بزرگ رہنما کی غیر متزلزل اور انتھک خدمات کو کشمیر کی تاریخ میں طویل عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔ بیان میں کہا گیا کہ سید علی گیلانی ایک نڈر رہنما تھے جنہوں نے تنازعہ کشمیر پر اصولی موقف اختیار کیا ،بے آواز کشمیریوں کی آواز بنے اور اپنے نظریے پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ڈی ایف پی نے کہا کہ جیلیں، نظر بندیاں اور تشدد قائد حریت کو آزادی کے مقدس مقصد کو آگے بڑھانے سے نہیں روک سکیں جس کے لیے کشمیریوں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ جب تک کشمیری بھارت کے ناجائز قبضے سے آزادی حاصل نہیں کر لیتے وہ سید علی گیلانی اور دیگر شہدا ء کے مشن کو جاری رکھیں گے ۔ڈی ایف پی نے کل حیدرپورہ سرینگر کی طرف مارچ کی کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال کی حمایت کا اعادہ کیا۔ بیان میں کشمیری عوام پر زور دیا گیاکہ وہ حیدر پورہ میں سید علی گیلانی کی قبر پر بڑی تعداد میں جمع ہو کر شہید رہنما کو خراج عقیدت پیش کریں۔
حریت رہنمائوں خادم حسین، سبط شبیر قمی، چوہدری شاہین اقبال، حکیم عبدالرشید، غلام نبی وار، محمد عاقب، عبدالصمد انقلابی اور جاوید احمد میر نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں سید علی گیلانی کو ایک ولولہ انگیز شخصیت قرار دیا جنہوں نے زندگی بھر کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کی۔ انہوں نے کہاکہ بزرگ رہنما کو بھارت کے غیر قانونی قبضے سے جموں و کشمیر کی آزادی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کا مطالبہ کرنے پر بھارتی مظالم کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ اپنے نصب العین سے کبھی دستبردار نہیں ہوئے۔حریت رہنمائوں نے کہاکہ سید علی گیلانی نے کشمیر اور کشمیریوں کے خلاف بھارتی سازشوں اور منصوبوں کو بھانپ لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی مظالم کے باوجود اپنے عظیم قائد کے مشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے رہنمائوں مشتاق احمد، سید منظور احمد شاہ، سید اعجاز رحمانی، راجہ خادم حسین شاہین اور الطاف احمد بٹ نے اسلام آباد میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ سید علی گیلانی عزم و ہمت کے پیکر اور جبر و استبداد کے خلاف ثابت قدمی کی علامت تھے۔ انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی ایک شخص کا نام نہیں بلکہ ایک نظریے اورتحریک کا نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ بزرگ رہنما کی جدوجہد، جرات اور قربانیاں دنیا کی ان مظلوم اور کمزور قوموں کو حوصلہ بخشتی رہیں گی جن کی آزادی بڑے ممالک نے چھین لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کا مشن اور نظریہ زندہ ہیں اور زندہ رہیں گے اور انہیں ماضی اور حال کے عظیم لیڈر کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ حریت رہنمائوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر بھی زور دیا کہ وہ بھارت کومقبوضہ جموں وکشمیرمیں ریاستی دہشت گردی بند کرنے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے پر مجبور کریں۔