عدالت نے گیانواپی مسجد میں پوجا کی اجازت دینے کیلئے ہندو فریق کی درخواست قابل سماعت قراردیدی
وارانسی 13 ستمبر (کے ایم ایس)
بھارت کی ایک عدالت نے ریاست اتر پردیش کے شہر وارانسی میں واقع گیانواپی مسجد سے متعلق مقدمے میں مسجد کمیٹی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے پوجا کی اجازت دینے کی ہندو فریق کی درخواست کو قابل سماعت قراردیدیا ہے۔ ہندو فریق کے مطابق یہ مسجد ایک مندر کی جگہ پر قائم کی گئی ہے اور وہ وہاں روزانہ پوجا کی اجازت دی جانی چاہیے ۔
وارانسی کے ڈسٹرکٹ جج اے کے وشویش نے مقدمے کو قابل سماعت قراردیتے ہوئے اورآئندہ سماعت 22 ستمبر تک ملتوی کر دی ۔عدالت نے انجمن اسلامیہ مسجد کمیٹی کی اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں گیان واپی مسجد کے احاطے میں پانچ ہندو خواتین کی طرف سے دائر کردہ مقدمے کے قابل سماعت ہونے کوچیلنج کیاتھا ۔گیان واپی مسجد کیس میں ہندو فریق کے وکیل ایڈووکیٹ وشنو شنکر جین نے کہا کہ عدالت نے مسلم فریق کی درخواست کو مسترد کر دیا اور کہا کہ مقدمہ قابل سماعت ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 22 ستمبر کو مقرر کی گئی ہے۔گیانواپی مسجد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حلقہ انتخاب میں واقع ہے ۔ یہ مسجد شمالی اترپردیش کی ان مساجد میں سے ایک ہے جس کا ہندو انتہاپسند کنٹرول حاصل کرنا چاہتے ۔ ان کا موقف ہے کہ یہ مسجد ہندو مندر کی جگہ پر تعمیر کی گئی ہے ۔ ا س کے علاوہ الہ آباد ہائی کورٹ میں بھی مسجد سے متعلق ایک مقدمہ زیر سماعت ہے ۔ہائی کورٹ میں مقدمے کی آئندہ سماعت 28ستمبر کو ہوگی ۔ وارانسی کی عدالت نے انجمن اسلامیہ مسجد کمیٹی کی درخواست کو خارج کر دیا ہے جس میں پانچ ہندو خواتین کی طرف سے گیان واپی مسجد کے احاطے میں پوجا کرنے کے لیے دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے کو چیلنج کیا گیا تھا۔کمیٹی کا کہناتھا کہ پلیس آف ورشپ ایکٹ1991کے تحت ہندو فریق کی درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ہندو درخواست گزاروں نے درخواست مین دعویٰ کیاتھا کہ مسجد ہندوں کے مندرکے مقام پر تعمیر کی گئی ہے اورمندر کو مغل حکمران اورنگزیب نے منہدم کرنے کے بعد وہاں مسجد تعمیر کی تھی ۔اس سے قبل وارانسی کی ایک عدالت کے جج روی کمار دیواکرنے مسجد کا دورہ کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کے لیے ایک سروے کمیشن مقرر کیا تھا۔ عدالت کو سروے رپورٹ 19 مئی کو موصول ہوئی تھی۔سروے کے دوران گیان واپی مسجد کے احاطے میں مبینہ شیو لِنگ پایا گیا تھا۔ سپریم کورٹ میں مسجد کمیٹی کی طرف سے ایک عرضی دائر کی گئی ہے جس میں وارانسی کورٹ کے سروے کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔سپریم کورٹ نے 20 مئی کو گیان واپی مسجد تنازعہ کے سلسلے میں ہندوفریق کی درخواست کو وارانسی کی ضلعی عدالت میں منتقل کر کے مقدمے کی سماعت 20اکتوبر تک ملتوی کر دی تھی۔