لکھنومیں آٹھ افراد نے ذہنی طورپر معذور خاتون کی اجتماعی عصمت دری کی
لکھنو 29 ستمبر (کے ایم ایس)بھارتی ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنو کے علاقے کرشن نگرمیں آٹھ افراد نے ذہنی طورپر معذور ایک خاتون کو یرغمال بنا کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق جب خاتون نے احتجاج کیا تو انہوں نے اس کے کپڑے پھاڑ دیے اور اسے شدید تشددکا نشانہ بنایا۔ ساوتھ ایشین وائر نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ23 ستمبر کو خاتون کے اہل خانہ پوری رات اپنی بیٹی کو ڈھونڈتے رہے لیکن ان کی بیٹی نہیں ملی ۔ اگلے دن جب وہ اپنی بیٹی عالم باغ کوتوالی میں ہونے کی اطلاع پر وہاں پہنچے تو انہوں نے بیٹی کو بری حالت میں دیکھا۔پولیس نے بتایا گیا کہ آٹھ ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے جن میں سے چار ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ پولیس واقعے میں ملوث مزید چار افراد کی تلاش میں ہے۔متاثرہ خاتون کے والد کے مطابق اس کی بیٹی 23 ستمبر کی شام کو گھر سے نکلی تھی لیکن جب وہ دیر شام تک گھر نہیںپہنچی تو ہم نے اس کو تلاش کرنا شروع کیا لیکن وہ نہیںملی جس کے بعدہم نے ساڑھے نو بجے کرشن نگر کوتوالی میں گمشدگی کی شکایت درج کرائی ۔ انہوں نے کہاکہ 24 ستمبر کی صبح مجھے عالم باغ کوتوالی سے فون آیا کہ اس کی بیٹی تھانے میں ہے۔بیٹی کے کپڑے پھٹے ہوئے تھے اور اس کی حالت دیکھ کر سب ششدر رہ گئے۔متاثرہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ وہ کرشن نگر میں آرتی جوس کارنر کے قریب کھڑی تھی جہاں ایک آٹو رکشہ کھڑاتھا۔ آٹو ڈرائیور نے مجھے گھر چھوڑنے کا کہا لیکن گھر چھوڑنے کے بجائے وہ مجھے عالم باغ لے گیا۔ وہاں سے وہ مجھے ریلوے کالونی میں واقع ایک گھر میں لے گئے جہاں آٹھ افراد نے میرے ساتھ زیادتی کی۔ واقعے کے وقت ایک خاتون بھی وہاں موجود تھی۔