بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیری شہریوں کے قتل عام کےخلاف مظفر آباد میں احتجاجی دھرنا
مظفرآباد19 نومبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں کشمیری شہریوں کے جعلی مقابلوں میں قتل کے خلاف پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام مظفر آباد میں احتجاجی دھرنادیا گیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پاسبان حریت نے سرینگر کے علاقے حیدر پورہ اور ضلع کولگام میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے حالیہ دنوں میں نو کشمیری شہریوں کے جعلی مقابلے میں قتل کے خلاف اور بھارت سے آزادی کیلئے کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پر مظفرآباد میں احتجاجی دھرنادیا۔ بھارت مخالف دھرنے میں مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں کے علاوہ کشمیری عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے ، جن پر مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلوں میں نہتے شہریوں کے قتل عام کی مذمت کی گئی تھی ۔ احتجاجی دھرنے سے پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی کے علاوہ شوکت جاوید میر، انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے وائس چیئرمین مشتاق السلام، عتیق الرحمن دانش، جاویداحمد مغل، عثمان علی ہاشم، ڈاکٹر محمد منظور، سید حمزہ شاہین اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ بھارتی فوجی کشمیریوںکی نسل کشیُ کیلئے بے گناہ شہریوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کررہی ہے ۔ انہوں نے ڈاکٹر مدثرگل، محمد الطاف بٹ اورعامر ماگرے سمیت نہتے کشمیریوں کی جعلی مقابلوں میں شہادتوںکو ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ایشیا واچ سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کیلئے لمحہ فکریہ قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ قابض بھارتی انتظایہ نے جموں و کشمیر کو ایک قتل گاہ میں تبدیل کردیاہے۔مقررین نے مزید کہاکہ مودی حکومت مقبوضہ کشمیرمیں انسانی اور شہری آزادیوں کو مکمل طور پامال کررہی ہے جبکہ کشمیری عوام کے سیاسی،سماجی، مذہبی اورتمام بنیادی حقوق سلب کر لئے گئے ہیں اور پورے مقبوضہ علاقے میں خوف ودہشت کا راج ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ،اسلامی تعاون تنظیم اور دنیا کی امن اور انصاف پسند اقوام اور اداروں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی ظلم و بربریت کا سخت نوٹس لیں اور کشمیریوں کی شہری آزادی کی بحالی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔ دھرنے کے شرکا نے شہر کی مرکزی شاہراہ پر مارچ اور کشمیری شہدآ اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے ۔