مقبوضہ جموں وکشمیر : بھارتی فوجیوں کی پیدا کردہ ابتر صورتحال پر اظہار تشویش
بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے خواتین کو نشانہ بنا رہا ہے، رپورٹ
سرینگر 30ستمبر(کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنماﺅں اور تنظیموں نے دس لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوںکی طرف سے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں پیدا کردہ ابتر صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے ضلع پلوامہ کے علاقے سیر جاگیر میں گھروں کی لوٹ مار اور شہریوں کی وحشیانہ مار پیٹ کی شدید مذمت کی۔ بیان میں افسوس ظاہر کیا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے حق خود ارادیت کے حصول کی کشمیریوں کی تحریک کو دبانے کے لیے پورے مقبوضہ علاقے میں خوف و دہشت کی لہر پھیلا رکھی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما سید بشیر اندرابی نے بیان میں کہا کہ کشمیری بھارتی مظالم کے باوجود جاری مزاحمتی تحریک کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پر عزم ہیں۔
میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم جموںوکشمیر عوامی ایکشن کمیٹی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں لوگوں کو خوف ودہشت کا شکار کرنے کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں اور انکے بنیادی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ بیان میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیمو ں پر زور دیا گیا کہ وہ اگست 2019سے نظر بند میر اعظ عمر فاروق کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں ۔
حریت رہنماﺅں اور تنظیموں خواجہ فردس ، دیویندر سنگھ بہل، اور جموںوکشمیر ایمپلائیز موومنٹ نے اپنے بیانات میں بھارت پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں اپنی ریاستی دہشت گردی بند کرے اور جنوبی اایشیا میں مستقل امن کو یقینی بنانے کیلئے تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے اقدامات کرے۔
بھارتی فوجیوں نے ضلع شوپیاں کے علاقے کیلر میں گزشتہ شب دارلعلوم پر ایک چھاپے کے دوران طلباءپر وحشیانہ تشدد کیا اور انہیں خوف و دہشت کا نشانہ بنایا۔فوجیوںنے سرینگر اور بانڈی پورہ کے علاقوںمیں بھی تلاشی اور محاصرے کی پر تشدد کارروائیاں کیں جس سے مقامی لوگوںکو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہغیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیںبھارتی فوجی کشمیریوںکی جاری جدوجہد آزادی کو دبانے کرنے کیلئے کشمیری خواتین کو دانستہ طورپر نشانہ بنا رہے ہیں۔ رپورٹ میں ترال میں پیش آنے والے اسی طرح کے ایک حالیہ واقعے کا حوالہ بھی دیا گیاجس میں بھارتی فوجیوںنے ایک خاتون اور اسکے اہلخانہ پربے رحمی سے تشددکیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوری 1989سے اب تک مقبوضہ کشمیرمیںبھارتی فورسز کی طرف سے 11ہزار246خواتین کی بے حرمتیاں کی گئی ہیں۔
تحریک حریت جموںوکشمیر آزاد کشمیر شاخ کے زیر اہتمام راولپنڈی میں بابائے حریت سیدعلی گیلانی کے 93ویں یوم پیدائش کی مناسبت سے ایک خصوصی تقریب کے مقررین نے جدوجہد آزادی کشمیر کیلئے ان کی قربانیوں اور خدمات کا اجاگر کیا۔ سیدعلی گیلانی 29ستمبر1929کو پیدا ہوئے تھے اوروہ رواں ماہ کی یکم کو سرینگر میں ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک گھر میں نظربندی کے دوران وفات پا گئے تھے ۔
ممتاز دانشور ور کشمیرمیڈیاسروس کے سابق ایگزیکٹو ڈائرکٹر شیخ تجمل الاسلام کی یاد میں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقدہ ایک تعزیتی ریفرنس میں معروف دانشوروں ، صحافیوں اور کشمیری کارکنوں نے کشمیریوں کے نصب العین کیلئے ان کی گرانقدر خدمات پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔