اقوام متحدہ کو دیرینہ تنازعہ کشمیرکے حل پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، ڈاکٹر فائی
واشنگٹن: واشنگٹن میں قائم ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو دیرینہ تنازعہ کشمیرکے حل پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے جو و جنوبی ایشیا میں کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈاکٹر غلام نبی فائی نے واشنگٹن میں جاری ایک بیان میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس کی جانب سے سال 2024کے دوران ترجیحی اقدامات کی فہرست میں شامل کرنے کا خیرمقدم کیا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہاہے کہ تنازعات سے گھری آج کی دنیا میں، امن قائم کرنا انسانیت کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے اور انسانیت اس وقت ہی مضبوط ہوتی ہے جب ہم ساتھ کھڑے ہوں۔ڈاکٹر فائی نے کہا کہ جب کہ ہم سیکریٹری جنرل کے اس اصولی موقف کی تعریف کرتے ہیں اور انہوں نے 10اگست 2019 کو ایک بیان میں کہاتھا کہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے غزہ، یوکرین، سہل، لیبیا، ہارن آف افریقہ، ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو، یمن، سوڈان، میانمار، ہیٹی اورمغربی بلقان میں خوفناک اور خوفناک حالات کے ساتھ ساتھ 2024 کے لیے اقوام متحدہ کی ترجیحات کی فہرست سے تنازعہ کشمیر کو خارج کرنے پر حیرت کا اظہار کیا۔ انہوںنے کہاکہ اس غفلت کے سنگین اور اہم نتائج ہو سکتے ہیں۔ اس اقدام سے تنازعہ کشمیر کے بارے میں بھارت کی ہٹ دھرمی کو تقویت ملے گی ۔ ڈاکٹر فائی نے کہاکہ ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍاس طرح کی غلطی سے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی اورنہتے کشمیریوں پر ظلم و تشدد جاری رکھنے میں بھارت کی حوصلہ افزائی کا باعث بنے گی۔کشمیری رہنما نے کہاکہ جموںو کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ایک تنازعہ ہے اور یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ تنازعہ کشمیر کوصرف کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہی حل کیا جا سکتا ہے۔