مقبوضہ جموں وکشمیر میں کل مکمل ہڑتال کی جائے گی
سرینگر04اکتوبر(کے ایم ایس)بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے دورے کے خلاف کل بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی۔
ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے اور دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے اس کی حمایت کی ہے تاکہ بھارت کو یہ واضح پیغام دیا جائے کہ کشمیری حق خودارادیت سے کم کسی چیز کو قبول نہیں کریں گے جس کا وعدہ ان سے اقوام متحدہ نے کررکھا ہے۔ مختلف علاقوں میں چسپاں کئے گئے پوسٹروں کے ذریعے لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ہڑتال کو کامیاب بنائیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے آج سرینگر میں جاری ایک بیان میں راجوری میں ایک تقریب میں امیت شاہ کے ان دعوئوں کومضحکہ خیزقراردیا جن میں انہوں نے کہا ہے کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر سب سے محفوظ مقام کے طور پر ابھرا ہے۔ حریت کانفرنس نے کہا کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد روزانہ کی بنیاد پر بے گناہ نوجوانوں کا قتل اور ہزاروں کشمیریوں کی گرفتاری بھارتی وزیر داخلہ کے جھوٹے دعوئوں کی نفی کرتی ہے۔
متحدہ جہاد کونسل نے ایک بیان میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی ہڑتال کی کال کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ کشمیری عوام ہندوتوا رہنما کے دورے کے خلاف سول کرفیو کے نفاذ کے ذریعے اپنی نفرت کا اظہار کریں گے۔جہاد کونسل نے کہا کہ امیت شاہ جیسا شخص جو مقبوضہ جموں و کشمیر کو قبرستان میں تبدیل کرنے کے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے،مسیحا نہیں بلکہ کشمیری عوام کا قاتل ہے۔
دریں اثناء مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی پابندیاں ، بھارتی فوج، پولیس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی بھاری تعیناتی اور موبائل انٹرنیٹ سروس کی معطلی جاری ہے۔ فضائی اور زمینی نگرانی کے لیے بھارتی فوج کے ہیلی کاپٹرز اور ڈرونز کو استعمال کیا جارہا ہے۔ پابندیوں کے باوجود کچھ لوگ سرینگر میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر جمع ہو کر احتجاج کرنے میں کامیاب ہوئے۔ تاہم بھارتی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔
ادھر مقبوضہ جموں وکشمیر میں ڈائریکٹر جنرل جیل خانہ جات ہیمنت کمار لوہیا کو جموں میں ان کی رہائش گاہ پر بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔ 57 سالہ لوہیا کا گلا اس وقت کاٹا گیا اور اس کے جسم کو آگ لگا دی گئی جب بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کو ابھی متنازعہ علاقے میں داخل ہوئے چندہی گھنٹے گزرے تھے۔
کنٹرول لائن کے دونوں جانب حریت رہنمائوں نے اپنے بیانات میں نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنما الطاف احمد شاہ کی بگڑتی ہوئی صحت پر گہری تشویش کا اظہار کیاہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ سرطان کے مرض میں مبتلا الطاف شاہ کی رہائی کے لیے فوری مداخلت کرے تاکہ وہ اس مہلک مرض کا مناسب علاج کر سکیں۔