مقبوضہ جموں و کشمیر

غیر ملکی سفارتکاروں کو مدعو کرنے سے مودی حکومت کا تضادظاہرہوتا ہے: عمر عبداللہ

سرینگر: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے اسمبلی ا نتخابات کے مشاہدے کے نام پر غیر ملکی سفارتکاروں کو مدعو کرنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے پر کڑی تنقید کی ہے۔
کشمیری میڈیا سروس کے مطابق عمر عبداللہ نے مودی حکومت کے مقاصد پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ اسے ان کے موقف میں تضاد کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب غیر ملکی حکومتیں کشمیر کے بارے میں کوئی بیان دیتی ہیں تو بھارتی حکومت کہتی ہے کہ یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن اب وہ چاہتی کہ غیر ملکی مبصرین آئیں اور ہمارے انتخابات کی نگرانی کریں۔عمرعبداللہ نے کہا کہ اسمبلی انتخابات جموں و کشمیر کے لوگوں کا اندرونی معاملہ ہے اور انہیں غیر ملکی مبصرین سے تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت لوگوں کی تذلیل کرتی ہے ، انہیں ہراساں کرتی ہے اورانہیں گرفتارکرنے اور دبانے کے لیے طاقت کا استعمال کرتی ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button