مقبوضہ جموں وکشمیر:سیبوں سے لدے 6ہزارٹرک سرینگر جموں ہائی پر پھنسے ہوئے ہیں
سرینگر09اکتوبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںسرینگر جموں ہائی وے پر پھلوں سے لدے ٹرکوں کو روکنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور جموں جانے والے تقریبا6ہزارٹرک اب بھی سرینگر جموں ہائی وے پر پھنسے ہوئے ہیں۔
کشمیر ویلی فروٹ گروورز کم ڈیلرز یونین (KVFGCDU)کے صدر بشیر احمد نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ کچھ دنوں کے لیے سیب سے لدے ٹرکوں کو جموں کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 02اکتوبر سے صورتحال ایک بار پھر پہلے کی طرح ہو گئی ہے اورجموں کی طرف جانے والے تقریباً 6000ٹرک اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیبوں سے لدے ان ٹرکوں میں چند سو ٹرک ایسے ہیں جو 2 اکتوبر سے اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں ہر دوسرے دن تقریبا 3000ٹرکوں میں سیب لدے جاتے ہیں لیکن صرف چند سو ٹرکوں کو جموں کی طرف جانے کی اجازت دی جاتی ہے اور باقیوں کو تین، پانچ یا سات دن بعد جموں کی طرف جانے کی باری آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکام کے دعوے صرف پریس نوٹ تک ہی محدودہوتے ہیں اور زمینی صورت حال بالکل ابتر ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے گزشتہ چار سال میں ایسی چیزیں نہیں دیکھیں، یہاں تک کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی یقین دہانیاں بھی جھوٹ ثابت ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منڈیوں میں بھی ہر گزرتے دن کے ساتھ مندی دکھائی دے رہی ہے کیونکہ پھل منڈیوں میں دیر سے پہنچ رہے ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ مقبوضہ وادی کشمیر کی تقریبا 70 فیصد آبادی براہ راست یا بالواسطہ طور پر سیب کی صنعت سے وابستہ ہے۔