فاروق رحمانی کی اعلیٰ فاضلی ، فہد شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کرنے پر بھارتی حکام کی مذمت
اسلام آباد15 اکتوبر (کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے پی ایچ ڈی اسکالر عبدالاعلیٰ فاضلی اور صحافی فہد شاہ کی جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں سات ماہ سے زائد عرصے تک کی نظر بندی کے بعد ضمانت کی درخواستیں مسترد کرنے پر بھارتی حکام کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ عبدالاعلیٰ فاضلی اور فہد شاہ دونوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ’یو اے پی اے ‘ کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاصلی فارماسیوٹیکل سائنسز میں پی ایچ ڈی اسکالر ہیں اور انہوں نے اپنے مقالے کو حتمی شکل دی تھی اور شائع کیا تھا جب انہیں رواں برس مئی میں بھارتی بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے گرفتار کیا تھا۔ محمدفاروق رحمانی نے کہا کہ بھارت کی کشمیر پالیسی پڑھے لکھے نوجوانوں کے خلاف انتقام اور دشمنی پر مبنی ہے کیونکہ اس کے خیال میں نوجوان بھارتیہ جنتا پارٹی کی نسل پرستی پالیسی کی حمایت نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے نوجوانوں اور ان کے خاندانوں کے خلاف پورے مقبوضہ علاقے میں دہشت گردی اور انتقام کی ایک شدید لہر جاری ہے۔انہوںنے نوجوانوں، طلباءاور صحافیوں سمیت غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔