حریت رہنماﺅں کو جیل کی دھمکیوں سے تنازعہ کشمیر کی حقیقت نہیں بدل سکتی، میرواعظ
سرینگر29 اکتوبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان کی طرف سے حریت قیادت کو جیلوں میں ڈالنے کی کھلی دھمکی سے یہ حقیقت نہیںبدل سکتی کہ تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔
میرواعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بی جے پی کے سینئر رہنما سنیل شرما کے اس بیان کی شدید مذمت کی کہ حریت رہنماو¿ں کے پاس صرف دو ہی راستے رہ گئے ہیں یا تو وہ بھارت نواز سیاست میں شامل ہو جائیں یا پھر جیل چلے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس اپنے اصولی موقف پر پوری طرح قائم ہے کہ تنازعہ کشمیر کو حل کرنا ہوگا اور یہ حل جموں و کشمیر کے تمام لوگوں کے لیے باعث اطمینان ہونا چاہیے، جو تنازے کے اہم فریق ہیں۔میرواعظ نے کہا کہ بی جے پی رکن کی طرف سے جیل اور قید کی کھلی دھمکی بدقسمتی اور آمرانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کے برعکس حریت کا کوئی ذاتی مفاد یا سیاسی عزائم نہیں ہے، یہ صرف اور صرف جموں و کشمیر کے لوگوں کی عزت اور خیر سگالی کے ساتھ بھارت اور پاکستان کے لوگوں کی خواہشات کی نمائندگی کرتی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما نے افسوس کا اظہار کیا کہ گرفتاریوں کو لوگوں کو ہراساں کرنے اور ان میں خوف پیدا کرنے کا ہتھیار بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علمائے دین سمیت سیکڑوں کشمیری بلا لحاظ عمر جیلوں اور حراستی مراکز میں کالے قوانین کے تحت نظر بند ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ طویل عرصے سے جیلوں میں بند کئی قیدیوں کی حالت انتہائی حراب ہے۔ انہوں نے کہا یہ نظر بند صحت کے سنگین مسائل کا شکار ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت نظربندوں کی رہائی کے لیے بار بار کی جانے والی اپیلوں کو نظر انداز کر رہی ہے۔
میرواعظ نے افسوس کا اظہار کیا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں نوجوانوںکو مسلسل گرفتار کیا جا رہا ہے اور انکی گرفتاری کا جواز پیدا کرنے کیلئے ان پر عسکریت پسندوں کے لیے کام کرنے اور انکا ہمدرد ہونے کے الزامات لگائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ یہ معاملہ بھارتی حکومت کے ساتھ اٹھائیں۔