مودی حکومت کے مسلم دشمن اقدام کے خلاف سرینگر کے رہائشیوں کا احتجاجی مظاہرہ
سرینگر 14دسمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سرینگر کے علاقے شیو پورہ کے رہائشیوں نے مسلم اکثریتی علاقے میں شراب کی دکانیں کھولنے کے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے اقدام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
شیو پورہ کے لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر علاقے میں ایک اسکول کے قریب شراب کی دکان کھولنے کے خلاف احتجاج کیااورجلد از جلد شراب کی دکان بند کرنے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین میں شامل ایک شہری روی جی رازدان نے میڈیا کو بتایا کہ اسکول کے قریب شراب کی دکان کھولنے سے طلبا پر برا اثر پڑے گا۔انہوں نے کہاکہ جب ایک طرف شراب کی دکان ہو اور دوسری طرف سنیما گھرتو طلبا کیا سیکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ قانون میں بھی اسکولوں، مذہبی مقامات یا رہائشی علاقوں کے قریب شراب کی دکان کھولنے کی اجازت نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہماری مائیں اور بہنیں اشراب کی دکان کھلنے کی وجہ سے خود کوغیر محفوظ محسوس تصور کرتی ہیں ۔ مظاہرے میں شامل ایک اورشخص نے کہاکہ اسکول کے قریب شراب کی دکان کھولناتشویشناک امرہے ۔
واضح ر ہے کہ مودی حکومت 05اگست 2019کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد مقبوضہ علاقے میں اپنے مسلم مخالف ایجنڈے کو زبردستی نافذ کر رہی ہے۔ مقبوضہ علاقے میں شراب کی کھلے عام فروخت اس کے مذموم ایجنڈے کا حصہ ہے کیونکہ اسلام میں شراب پینا حرام ہے۔