ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کا مقبوضہ جموں وکشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پراظہار تشویش
نئی دہلی کے زیر کنٹرول ”ایس آئی اے“ نے جماعت اسلامی کی جائیدادیں ضبط کر لیں
سرینگر17 دسمبر (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ کی سربراہی میں قائم” جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی“ نے علاقے میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو چیلنج کرنے کی سزا دینے کے لیے کشمیریوں کے خلاف اپنے مظالم تیز کردیے ہیں۔بیان میںکہا گیا کہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بے گناہ لوگوں کو ہراساں کیا جاتا ہے او ر انکی تذلیل کی جاتی ہے جبکہ بھارت حق خو دارادیت کے حصول کی کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو دبانے کے لیے ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگی، شہریوں کی املاک کی ضبطی اور جعلی مقابلوں میں نوجوانوں کے قتل کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ تاہم اس طرح کے ہتھکنڈے کشمیریوں کو بھارتی غلامی سے آزادی کے اپنے حق پر مبنی کاز کو آگے بڑھانے سے ہرگز نہیں روک سکتے۔
دریں اثنا نئی دہلی کے زیر کنٹرول ”سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی“ (ایس آئی اے )نے وادی کشمیر کے گاندربل، کپواڑہ، بانڈی پورہ اور بارہمولہ اضلاع میں جماعت اسلامی کی مزید جائیدایں ضبط کر لی ہیں۔ایس آئی اے نے ضبطی کیلئے مقبوضہ جموںوکشمیر میں جماعت اسلامی کی ایسی 188 جائیدادوں کی نشاندہی کررکھی ہے اور ان میں سے درجنوں جائیدایں اب تک ضبط کی جا چکی ہیں۔ اس کارروائی کا مقصد تنظیم کو کشمیر کی جاری تحریک آزادی میں اس کے کردار کی سزا دینا ہے۔ بھارتی پولیس نے جموں خطے کے ضلع ڈوڈہ کے علاقے ٹھٹھری میں ایک آزادی پسند کارکن کی جائیداد بھی ضبط کر لی۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سرینگر میں اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہا کہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر کو اپنی نوآبادی بنانے اور یہاں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے آر ایس ایس کے مذموم ایجنڈے کو تیزی سے نافذ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کا نوآبادیاتی قبضہ اس وقت شروع ہوا جب اس نے 27اکتوبر 1947کو سرینگر میں غیر قانونی طور پر اپنی فوجیں اتاریں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے لیے لینڈ گرانٹ قوانین 2022کشمیریوں کی اراضی چھیننے اوراسے بھارتی شہریوں کے حوالے کرنے کا مودی حکومت کا ایک اور استعماری ہتھکنڈا ہے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں ضلع راجوری میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں دو شہریوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔بھارتی فوجیوں نے کمل کمار اور سریندر کمار نامی شہریوں کو گزشتہ روز پونچھ-راجوری ہائی وے کے قریب فوجی کیمپ کے باہر ہلاک کر دیا تھا۔
ادھر مقبوضہ جموں و کشمیر کی ہائی کورٹ نے دو افراد توصیف احمد میر اور زبیر احمد بٹ کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت غیر قانونی نظر بندی کو کالعدم قرار دے دیاہے ۔ عدالت نے حکام کو انہیں فوری طورپر رہا کرنے کی ہدایت کی ہے۔