کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیر ی جمعرات کو یوم حق خود ارادیت منائیں گے
سرینگر 03جنوری(کے ایم ایس)جموںو کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی اور غاصبانہ قبضے کےخلاف کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 5جنوری بروز جمعرات کو یوم حق خود ارادیت کے طور پر منائیں گے تاکہ عالمی برادری کو اس کی ذمہ داریوںکے بارے میں یاد دہانی کرائی جا ئے۔
یہ دن منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے ۔ کشمیر کے دیرینہ تنازعے کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کرانے کے لیے آزاد کشمیر، پاکستان اور دنیا کے تمام بڑے دارالحکومتوں میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں، سیمینارز اور دیگر پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے5جنوری 1949کو ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے کشمیریوں کو اپنے مستقبل کافیصلہ خود کرنے کا حق تسلیم کیاگیا تھا۔ حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںکہا کہ یہ دن منانے کا مقصد عالمی برادری کو اس بات کی یاد دہانی کرانا ہے کہ سات دہائیوں سے زائدعرصہ گزرجانے کے باوجود جموں وکشمیر کے بارے میں اقوا م متحدہ کی قرارداد وں پر عملدرآمد نہیں ہواہے۔انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی کھوئی ہوئی ساکھ کو بحال کرنے کیلئے مسئلہ کشمیر پر اپنی قرار دادوں پر مزید تاخیر کئے بغیر عملدرآمد کرائے۔حریت کانفرنس نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے مزید بے عملی سے کشمیریوں کو دبانے کے لیے بھارت کو مزید حوصلہ ملے گا کیونکہ کشمیر میں اس کے 10لاکھ سے زائد فوجی تعینات ہیں جو دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جماﺅ والا علاقہ بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ 5جنوری 1949کو منظور کی گئی قرارداد تنازعہ کشمیر کے حل کی بنیاد فراہم کرتی ہے تاہم بھارت کی روایتی ہٹ دھرمی مسئلہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔ یہ امر افسوسناک ہے کہ عالمی ادارہ اپنی منظورکردہ قراردادوں پر ابھی تک عمل درآمد نہیں کراسکاہے جس کی وجہ سے کشمیری مسلسل شدید مشکلات کا شکار ہیں اور بھارت کشمیریوں کو اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کا مطالبہ کرنے پر بدترین ریاستی دہشت گردی اور مظالم کا نشانہ بنا رہا ہے۔