بھارتی فوجی مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہے ہیں:رپورٹ
اسلام آباد08جنوری(کے ایم ایس)بھارتی فوج مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کر رہی ہے جبکہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے 5اگست 2019کو مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد اپنے جابرانہ ہتھکنڈوں میںمزید اضافہ کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیاہے کہ آئے روز بے گناہ لوگوں کے قتل، تشدد اور گرفتاریوں نے ثابت کر دیا ہے کہ بھارت نے کشمیری عوام کے تمام حقوق سلب کررکھے ہیں۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ متعدد غیر جانبداررپورٹوں میں مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کو اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے کی سزا دی جا رہی ہے اور مودی حکومت کشمیریوں کی املاک کو ضبط کر رہی ہے تاکہ انہیں اپنے حق سے دستبردار کرانے پر مجبورکیاجا سکے۔ رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیاگیا کہ بھارت کشمیریوں کو سزا دینے کے لیے ریاستی دہشت گردی کو سرکاری پالیسی کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا براہ راست تعلق دہائیوں پرانے تنازعہ کشمیر کے حل نہ ہونے سے ہے اور مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں عالمی ضمیر کے لیے ایک چیلنج ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ بھارت کو مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے روکے۔ رپورٹ میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیموں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عملی اقدامات کریں تاکہ خطے میںپائیدار امن قائم ہو سکے۔