مودی حکومت مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں اور دلتوں سے انکی زمینیں چھین رہی ہے ، کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر17 جنوری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت خاص طور پر جموں خطے میں مسلمانوں اور دلتوں کی املاک اور زمینیں چھین رہی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں غلام محمد خان سوپوری، زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ، فریدہ بہن جی، ڈاکٹر مصعب، ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل اور مولانا ساجد ندوی نے سرینگر میںجاری اپنے بیانات میں کہا کہ کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث ہندوتوا حکومت ایک بڑی سازش کے تحت جموں خطے میں 1947کی طرح مسلمانوں اور دلتوں کی نسل کشی ُمیں ملوث ہے ۔ حریت قائدین نے کہا کہ راشٹریہ سوایم سیوک سنگھ کی سربراہی میں ہندوتوا تنظیمیں مسلم اکثریتی جموں و کشمیر میں ہندو فسطائیت کو بڑھکانے کے اپنے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک کشمیریوں کی جغرافیائی، ثقافتی اور مذہبی وابستگیوں کا تعلق ہے، کشمیر کسی بھی طرح بھارت کا حصہ نہیں ہے اور کشمیر یوں نے کبھی بھی بھارت کے غیر قانونی فوجی قبضے اوراس کے ساتھ نام نہاد الحاق کو قبول نہیں کیا۔انہوں نے سیاسی جماعتوں، گروپوں اور عوا م پر زور دیا کہ وہ ہندوتواتنظیموںکا ساتھ دینے سے باز رہیں اور جموں و کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو تبدیل کرنے کیلئے کشمیریوں کی زمینوں پر قبضے کی مودی حکومت کی کوششوں کی ہرممکن مخالفت کریں کیونکہ کشمیری اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کی منصفانہ جدوجہد کیلئے بے مثال قربانیاں پیش کر رہے ہیں۔حریت رہنمائوں نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی قابض انتظامیہ نے کشمیری عوام کو اپنے حق پر مبنی جدوجہد آزادی جاری رکھنے سے روکنے کیلئے قابض فوج کے خوف و دہشت کا نشانہ بنانے کے علاوہ سیاسی قیادت کو کشمیری عوام کی نمائندگی کرنے سے روکنے کیلئے انکی پر امن سرگرمیوں پر قدغن عائد کر دی ہے ۔
دریں اثناء پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی نے مظفرآباد میں جاری ایک بیان میں مودی حکومت کے نئے قوانین کے تحت مقبوضہ جموں وکشمیرکے شہریوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کرنے کے ظالمانہ اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے مودی حکومت کے نوآبادیاتی منصوبے کا حصہ ہے۔