مودی حکومت کی طرف سے بھارتی فوجیوں اور انکے اہلخانہ کو مقبوضہ کشمیرمیں آباد کرنے کے منصوبے کی مذمت
لندن 17جنوری (کے ایم ایس )
عالمی تحریک بیداری جموں وکشمیر کے چیئرمین راجہ اعجاز شائق نے بھارت بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی افسروں، جوانوں اور ان کے اہل خانہ کو آباد کررہاہے۔
راجہ اعجاز شائق نے بر طانیہ میں ایک اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوجیوں کو مقبوضہ علاقے میں آباد کرنے کا منصوبہ انڈین آرمی ویلفیئر ہائوسنگ آرگنائزیشن نے وضع کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت اگست 2019میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعدنئے ڈومیسائل قوانین کے ذریعے بڑی تعداد میں اپنے فوجیوں کو مقبوضہ جموں وکشمیرکے ڈومیسائل بھی جاری کرچکی ہے ۔انہوں نے کہاکہ تنظیم کی آفیشل ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق حاضر سروس یا ریٹائر بھارتی ڈ فوجیوں سے مقبوضہ علاقے میں آباد ہونے کیلئے درخواستیں جمع کرانے کیلئے کہاگیا ہے ۔راجہ اعجاز نے کہاکہ یہ پوراعمل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق غیر قانونی ہے جس کا مقصد مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت اسرائیلی طرز پر کشمیریوں کو انکی زمینوں سے بے دخل کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔
واضح رہے کہ دفعہ 370اور 35Aکی منسوخی سے قبل صرف جموں و کشمیر کے پشتنی باشندوں کو ہی مقبوضہ علاقے میں زمین خریدنے اور سرکاری ملازمتوں کے لیے درخواست دینے کی اجازت تھی۔ تاہم مودی حکومت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیری عوام کے بنیادی حقوق سلب کر لئے اور غیر قانونی طور پر جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر دیا جبکہ18مئی2020 کو جموں و کشمیر کے ڈومیسائل قانون کو تبدیل کرکے بھارتی ہندوئوں کو ڈومیسائل فراہم کرنے کی راہ ہموارکردی۔