مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں روایتی بھائی چارے کو تباہ کرنے کی کوشش کررہا ہے: دیویندر سنگھ

 

devendar

سرینگر11اکتوبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں حریت رہنما اور جموں و کشمیر سوشل پیس فورم کے چیئرمین ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل کی قیادت میں سکھوں کا ایک وفد ضلع پلوامہ کے علاقے ترال گیا اور وہاں پر سکھ کمیونٹی کے زعماءسے ملاقات کی۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ایڈووکیٹ بہل نے اس موقع پر ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سکھوں اور مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ کشمیر کی صدیوں پرانی روایات اور سکھ مسلم بھائی چارے کو قائم رکھنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں ۔ حریت رہنما نے کہا کہ بھارت اور اس کے حواری مقبوضہ جموںو کشمیر میں روایتی بھائی چارے کو تباہ کرنے اور کشمیریوں کو کشمیریوں کے ساتھ لڑانے کی کوشش کررہا ہے تاکہ کشمیری عوام اپنی حق پر مبنی تحریک آزادی کو بھول جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ کشمیری عوام بھارت کی چالوں کو سمجھیں اوراپنے بھائی چارے اور حق پر مبنی جدوجہد کو جاری رکھیں۔ ایڈووکیٹ بہل نے کہا کہ نریندر مودی کی حکومت کشمیریوں کو تقسیم کرنے اور ریاست جموںو کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کیلئے نت نئے منصوبوں پر عمل کررہی ہے ۔ اس مقصد کیلئے مودی نے 5اگست 2019 کو کشمیریوں کی شناخت پر رات کے اندھیرے میں شب خون مارا اور بڑی تعداد میں غیر کشمیریوں کو یہاں کے ڈومسائل جاری کئے جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب بھارتی ایجنسیاں کشمیری عوام کو تقسیم کرنے اور ہندوﺅں ، مسلمانوں ، سکھوں اور عیسائیوں کو آپس میںلڑانے کیلئے منصوبے بنارہی ہیں تاکہ نریندر مودی کی فسطائی حکومت اپنے لئے راہ ہموار کر سکے۔ حریت رہنما نے کہا کہ بھارت کی بھول ہے کہ وہ کشمیریوں کو آپس میں لڑاسکتا ہے کیونکہ کشمیری عوام بھارتی کی چالوں کو سمجھتے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارتی جیلوں میں نظر بند کشمیری رہنماﺅں اور کارکنوں کور ہا کرانے کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالیں ۔ ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے کہا کہ کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور جب تک اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل نہیں کیا جاتا ،خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کرانے کے لئے آگے آئیں۔ وفد میں ستویر سنگھ، اوتار سنگھ، جیتندر سنگھ، مہندر سنگھ، لکویر سنگھ اور دیگر شامل تھے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button