مقبوضہ جموں و کشمیر

محمود ساغر، غلام محمد صفی اوردیگر کی تحریک حریت پر پابندی کی شدید مذمت

111اسلام آباد: کل جماعتی حریت کانفرنس کی آازاد جموں و کشمیرشاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر، جنرل سیکریٹری شیخ عبدالمتین،سیکریٹری اطلاعات امتیاز وانی اور تحریک حریت جموں و کشمیر کے کنوینر غلام محمد صفی نے بھارتی حکومت کی طرف سے شہید محمد اشرف صحرائی کی سربراہی میں قائم کردہ جموں وکشمیر تحریک حریت پر پابندی عائد کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انہوں نے اسلام آباد میں جاری ایک مشترکہ بیان میںکہا کہ ایک سیاسی تنظیم پر جھوٹے اور من گھڑت الزامات لگا کر پابندی لگانا جمہوریت کے لیے ایک بدنما داغ ہے۔ انہوں نے کہاکہ حق وانصاف کے لیے اٹھنے والی کوئی بھی آواز ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے نہ کبھی دبائی جاسکی ہے اور نہ آئندہ کبھی دبائی جاسکے گی۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آج ایک ٹویٹ میں تحریک حریت جموں و کشمیر کو غیر قانونی قرار دینے کا اعلان کیا۔تحریک حریت کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جس کو عالمی ادارے کی قراردادوں اورکشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیاجاسکتا ہے۔تنظیم بھارتی آئین کے دائرے میں تنازعہ کشمیر کے کسی بھی تصفیے کو مسترد کرتی ہے۔
دریں اثناء اسلامی تنظیم آزادی کے سربراہ عبدالصمد انقلابی اور کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے رہنما زاہد اشرف نے مسلم لیگ جموں وکشمیر اور تحریک حریت جموں وکشمیر پر پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بھارتی حکومت کی بوکھلاہٹ قرار دیاہے۔ انہوں نے اپنے بیانات میں کہاکہ بھارت اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے تحریک آزادی کو دبا نہیں سکتا۔انہوں نے کہاکہ کشمیری حصول مقصد تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button