مقبوضہ کشمیر:مودی حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف ہڑتال سے نظام زندگی مفلوج
سرینگر15فروری(کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیریوں کو ان کی زمینوں اور جائیدادوں سے بے دخل کرنے اور غیرکشمیری ہندوئوں کو آباد کرنے کی ہندوتوا پالیسیوں کے خلاف آج ہڑتال کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے اور تمام حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے اس کی حمایت کی ہے۔سرینگر اور مقبوضہ وادی کے دیگر بڑے شہروں اور قصبوں میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند ہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل ہے ۔بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروںنے لال چوک ، ہری سنگھ ہائی سٹریٹ اور سرینگر کے دیگرعلاقوں میں دکانداروں کو اپنی دکانیں کھولنے پر مجبور کیا اوران ہدایات پر عمل نہ کرنے پر انکی دکانیں ضبط کرنے اور بھاری جرمانے کرنے کی دھمکی دی ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ اور سینئر حریت رہنماء شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے جاری اپنے پیغامات میں افسوس ظاہر کیا ہے کہ مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں انسداد تجاوزات کی مہم کے نام پر کشمیریوںکو انکی زمینوں اور املاک سے بے دخل کر کے انسانی حقو ق کی سنگین پامالی کر رہی ہے ۔تاہم انہوںنے کہاکہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے بھارتی مظالم پر مجرمانہ خاموشی اختیار کرر کھی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوںکے مطابق حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے کشمیریوںکو اجتماعی سزا دے رہی ہے ۔حریت رہنمائوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں سیاسی مخالفین کو زبردستی خاموش کرانے کے لیے اسرائیلی ہتھکنڈوں پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو مقبوضہ کشمیرمیں اسکے وحشیانہ مظالم پر جواب دہ ٹھہرائے ۔