لوگ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی بی جے پی کی پالیسیوں کی مزاحمت کریں
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جس میں لوگوں پر زوردیا گیا ہے کہ وہ متنازعہ علاقے میں انتخابی ڈرامے سمیت بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کے اقدامات کی مخالفت کریں جو کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نوجوانانِ حریت جموں وکشمیر کی طرف سے لگائے گئے پوسٹروں میں دفعہ370اور 35-Aکی منسوخی اور غیرکشمیری ہندوئوںکو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ فراہم کرکے علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی مودی حکومت کی کوششوں کی مذمت کی گئی ہے۔ پوسٹروں میں کہاگیا کہ انتخابات اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کا نعم البدل نہیں ہوسکتے ۔ پوسٹروں میں بی جے پی/آر ایس ایس کی پالیسیوں کو اجاگرکیاگیا جن کا مقصد علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا اور کشمیریوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کرنا ہے۔ پوسٹروں میں کہاگیا کہ غیر کشمیری ہندوئوں کو زمینوں سمیت جائیداد یں فروخت کرنے سے گریز کیاجائے ، بصورت دیگر فلسطینیوں جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پوسٹروں میں کہاگیاہے کہ قابض حکومت فوجی جارحیت کرکے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ جموں میں بھارتی شہریوں کی آبادکاری اور سرکاری نوکریوں میں غیر مقامی لوگوں کے غلبے کی مذمت کی گئی۔پوسٹروں میںبھارتی ریاست مہاراشٹرا کو بڈگام میں زمین فراہم کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیر کے خلاف ایک خطرناک سازش قرار دیاگیاہے۔پوسٹروں میں بھارت کی قانونی اور ثقافتی دہشت گردی کے خلاف مزاحمت پر زوردیاگیاجس کے تحت سرکاری عمارتوں کے نام تبدیل اور سیاسی اور میڈیا کی آزادیوں کو دبانے جیسے اقدامات کئے جارہے ہیں جو کشمیریوں کی شناخت کے لیے خطرہ ہیں۔