بھارت

نئی دلی اور ممبئی میں بی بی سی کے دفاتر پر چھاپوں کا سلسلہ دوسرے دن بھی جاری رہا

نئی دلی 15فروری (کے ایم ایس)
بھارتی محکمہ ٹیکس کے اہلکاروں نے آج بدھ کومسلسل دوسرے دن بھی بی بی سی کے نئی دلی اور ممبئی میں دفاتر پر چھاپوں کاسلسلہ جاری رکھا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ چھاپے بی بی سی کی جانب سے 2002میں بھارتی ریاست گجرات میں ہونے والے مسلم کش فسادات میں وزیر اعظم نریندر مودی کے کردار سے متعلق ایک ڈاکومنٹری نشر کرنے کے چند ہفتوں بعد مارے گئے ہیں۔بی بی سی نے اپنے ملازمین کو ایک تازہ میل میں کہا ہے کہ وہ حکام کے ساتھ تعاون کریں۔ بی بی سی کی طرف سے میل میں کہاگیا ہے کہ "تمام ملازمین جاری ‘سروے’ میں تعاون کریں۔ تمام ملازمین کو چاہیے کہ وہ آئی ٹی سروے کے اہلکاروں کی مدد کریں اور ان کے سوالات کا جامع جواب دیں۔ملازمین ذاتی آمدنی سے متعلق سوالات کا جواب دینے سے گریز کر سکتے ہیں ۔ انہیں تنخواہ سے متعلق دیگر سوالات کا جواب دینا چاہیے۔میل میں مزید کہاگیا ہے کہ صرف براڈکاسٹرزکو دفتر آنا ہو گا جبکہ دوسرے ملازمین گھر سے کام جاری رکھ سکتے ہیں۔محکمہ انکم ٹیکس نے منگل کو بی بی سی کے دلی اور ممبئی کے دفاتر میں چھاپے مارے تھے ۔ گزشتہ مہینے بی بی سی نے دو حصوں پر مشتمل ایک دستاویزی فلم جاری کی تھی جس میں بتایا گیا تھاکہ کس طرح نریندر مودی نے 2002کے مسلم مخالف گجرات فسادات کے دوران پولیس کو حکم دیا کہ وہ آنکھیں بند کر لیں، جواس وقت ریاست کے وزیر اعلی تھے۔ تشدد میں 2000سے زیادہ مسلمان مارے گئے تھے۔ مودی حکومت نے اپنے انفارمیشن ٹیکنالوجی قوانین کے تحت ہنگامی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے دستاویزی فلم کے لنکس شیئر کرنے والی ویڈیوز اور ٹویٹس کو بلاک کر دیاتھا۔بھارتی سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے دستاویزی فلم کے تناظر میں بھارت میں بی بی سی پر مکمل پابندی عائد کرنے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اس درخواست کو "مکمل طور پر غلط فہمی پر مبنی” اور "بالکل بے بنیاد” قرار دیا تھا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button