بھارت مسلسل پانچویں سال انٹرنیٹ بندشیں لگانے والے ممالک میں سرفہرست: رپورٹ
نئی دہلی28فروری(کے ایم ایس) ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارت گزشتہ سال 84 مرتبہ انٹرنیٹ کی بندشوں کے ساتھ مسلسل پانچویں بار ان ممالک میں سرفہرست رہا ہے جنہوں نے انٹرنیٹ بند کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق”Access Now ”اور”KeepItOn”کوئیلیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کی بندشوںکے احکامات احتجاجی مظاہروں، جھڑپوں، اسکولوں کے امتحانات اور انتخابات سمیت مختلف مواقع پر جاری کئے گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2022 میں 35ممالک میں کم از کم 187مرتبہ انٹرنیٹ کی بندشیں ریکارڈ کی گئیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2022میں صرف غیر قانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں 49بار انٹرنیٹ بند کیا گیا جس میں جنوری اور فروری 2022میں علاقے میں تین دن کی طویل بندشوںکے 16 احکامات شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ راجستھان میں حکام نے 12مختلف مواقع پر انٹرنیٹ بند کردیا جس کے بعد مغربی بنگال میں سات مرتبہ انٹرنیٹ بند کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔” کنٹرول کے آلات، استثنیٰ کی ڈھال: 2022 میں انٹرنیٹ کی بندشیں” کے عنوان سے رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ2016سے عالمی سطح پرمجموعی طورپرجس قدر انٹرنیٹ پر بندشیں لگائی گئیںاس میں تقریبا 58فیصد حصہ بھارت کا ہے۔ سینئر بین الاقوامی قانون دان اور ایکسیس نو کے ایشیا پیسفک کے پالیسی ڈائریکٹررمن جیت سنگھ چیمانے کہاکہ گزشتہ سال بھارت نے دنیا کے تمام ممالک سے زیادہ یعنی 84مرتبہ انٹرنیٹ بندکرنے کے احکامات جاری کئے۔ انہوں نے کہاکہ یہ دنیا کی سب سے بڑی نام نہادجمہوریت میں بنیادی حقوق پر 84حملے ہیں۔ .Access Nowاور KeepItOn کوئیلیشن نے اپنی گزشتہ سال کی رپورٹ میں بتایا تھا کہ بھارت میں حکام نے 2021میں107مرتبہ انٹرنیٹ سروسز بند کردی تھیں۔