بہار:مسلم نوجوان ،ہندوتوا بلوائیوں کے وحشیانہ تشدد سے جاں بحق
نئی دلی10مارچ(کے ایم ایس)
بھارتی ریاست بہار کے ضلع چھپرہ میں مبینہ طورپرگائے کا گوشت فروخت کرنے کے الزام میں ہندوتوا بلوائیوں کے ہاتھوں وحشیانہ تشدد کا نشاہ بننے والا ایک اور مسلم نوجوانوں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 2014میں بھارت میں ہندوتوا بھارتیہ جنتا پارٹی پارٹی کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے ہندو بلوائیوں کی طرف سے مسلمانوں پر وحشیانہ تشدد کے ذریعے انہیں قتل کرنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔ سیوان کے علاقے حسن پور کے رہائشی نصیب قریشی کو ڈنڈوں اور تیز دھار ہتھیاروں سے لیس درجنوں ہندوتوا بلوائیوں نے گوشت لے جانے کی شبہ میں بہار کے ضلع چھپرہ میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔ نوجوان کو زخمی حالت ہسپتال منتقل کیاگیا جہاں اس کی موت واقع ہو گئی۔پولیس نے اس واقعے کا رسول پور پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کر کے تین ہندئوںسشیل سنگھ، روی شاہ اور اجول شرما کو گرفتار کیا ہے ۔نصیب کے ایک رشتہ دار اشرف قریشی نے میڈیا کو بتایا ہے کہ یہ واقعہ رسول پور تھانہ کی حدود میں واقع یوگیا گائوں کا ہے ۔ علاقے کے لوگوں نے گوشت فروخت کرنے کے شبہ میں نصیب قریشی کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے کہاکہ اگرچہ پولیس نے موقع پر پہنچ کو نصیب کو ہندوتو ا غنڈوں سے بچایا تاہم وہ شدید زخمی تھا اور اس کی حالت تشویشناک تھی اسے صدر ہسپتال سیوان منتقل کردیا ۔جہاں سے اسے پی ایم سی ایچ ہسپتال پٹنہ ریفر کر دیاگیا۔ پٹنہ میں علاج کے دوران نوجوان کی موت واقع ہو گئی۔انہوں نے بتایا کہ نصیب کو 7مارچ بروز منگل کو ہندوتوا بلوائیوں نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا ۔ نصیب کی موت کے بعد اسکے گائوں میں کہرام بپا ہو گیا اور لوگوں نے مظاہرے کئے ۔