اقوام متحدہ اپنی ٹیم مقبوضہ کشمیر بھیجے ، کل جماعتی حریت کانفرنس
22کشمیری نظربندبھارت کی آگرہ جیل منتقل
سرینگر19اکتوبر (کے ایم ایس )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ پر زوردیا ہے کہ وہ بھارتی فورسز کی طرف سے کشمیریوں کے قتل عام ، جبری گرفتاریوں اور ان پر ظلم و تشدد کا خودجائزہ لینے کیلئے اپنی ٹیم مقبوضہ علاقے میں بھیجے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت کی فسطائی حکومت مقبوضہ علاقے میں اپنی فورسز کی طرف سے بڑے پیمانے پر تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں اور توہین آمیز تلاشیوں کے دوران کشمیریوں کو جانوروں سے بھی بدتر سلوک کانشانہ بنا رہی ہے۔انہوںنے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں بھارت کی طرف سے آزمائے گئے ظلم و تشدد کے تمام ہتھکنڈے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کمزور کرنے میں ناکام رہے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب وہ بھارتی تسلط سے مکمل آزادی حاصل کر لیں گے ۔
ادھر وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں انڈین سنٹرل ریزرو پولیس فورس ، این آئی اے ، انٹیلی جنس بیورو ، بارڈر سیکورٹی فورس اور پولیس کی مشترکہ کارروائیوں کے دوران دو فوٹو جرنلسٹوں سمیت متعدد افرادکو گرفتار کرلیا گیا۔ بھارتی وزارت داخلہ نے کشمیریوں کے خلاف بڑے پیمانے پرجاری کارروائیوں کے دوران بھارتی فوج ، پیراملٹری فورسز اور پولیس کی مدد کے لیے انٹیلی جنس کے اعلیٰ ماہرین کو تعینات کیا ہے۔ پولیس نے گھروں پرچھاپوں کے دوران فوٹو جرنلسٹ جنید پیر کو سوپور قصبے اور سلیمان ستھ کو گاندربل سے گرفتار کیا۔
بھارتی فوجیوں نے پونچھ اور راجوری اضلاع میں آج مسلسل 9ویں روز بھی فوجی کارروائی جاری رکھی ۔فوجی اہلکاروںنے پورادن مینڈھر ،تھنہ منڈی اور سرنکوٹ کے علاقوں میں فائرنگ جاری رکھی ۔
کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند22 کشمیریوں کو جموں کی کوٹ بھلوال ، ادھمپور اور کٹھوعہ جیلوں سے بھارتی ریاست اتر پردیش کی ہائی سکیورٹی والی آگرہ جیل منتقل کیا گیاہے۔ قابض حکام نے کشمیری نظربندوں کی منتقلی کی وجوہات نہیں بتائیں۔ جموں و کشمیر پیپلز لیگ نے ایک بیان میں حریت رہنماوں اور کارکنوں کی منتقلی اور نظربندی کی شدید مذمت کی ہے۔
ادھر مقبوضہ جموں وکشمیر میں لداخ خطے کے دارالحکومت لہہ میں مسلمان، عیسائی اور بدھ مت کےمذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوںنے ان کے مسائل کو حل کرنے میں ناکامی پر مودی حکومت کے خلاف ایک مشترکہ احتجاجی ریلی نکالی ۔ ریلی کے شرکاءنے اس موقع پر ”ہمیں نوکری دو یا ہمیں گولی ماردو“کے نعرہ لگائے۔
بھارتی فورسزکے تین اہلکاروں نے آج سرینگر ، رام بن اور اودھم پور اضلاع میں خودکشی کرلی۔ ان واقعات سے مقبوضہ علاقے میںجنوری 2007 سے خودکشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعداد 519 ہوگئی ہے۔
صحافیوں کی عالمی تنظیموں بشمول انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس اور اس سے منسلک بھارتی صحافتی تنظیموں انڈین جرنلسٹس یونین اور نیشنل یونین آف جرنلسٹس انڈیا نے ایک مشترکہ بیان میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں صحافیوں کو دھمکانے اور ہراساں کرنے کی مذمت کرتے ہوئے تمام گرفتارصحافیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔