APHC-AJK

ترکیہ کی سیاسی جماعتوں نے کشمیر کاز کی حمایت کا عزم ظاہرکیا : کشمیری فد

مظفرآباد: ترک حکومت اور ان کی تمام سیاسی جماعتوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری تحریک آزادی کی حمایت کا عزم ظاہر کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ بات حال ہی میں قانون ساز اسمبلی کے سپیکرلطیف اکبرکی قیادت میں ترکیہ کا دورہ کرنے والے حکومت آزاد جموں و کشمیر اور کل جماعتی حریت کے مشترکہ وفد نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ لطیف کبر نے کہا کہ ترک پارلیمنٹ کے اسپیکر نے مقبوضہ جموں وکشمیرکے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے انقرہ کی پارلیمنٹ میں ہماراپرتپاک استقبال کیا۔آزاد جموں و کشمیر جماعت اسلامی کے سابق امیر عبدالرشید ترابی نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کا مسلم دنیا میں کلیدی کردار ہے اور وہ1990سے مختلف بین الاقوامی فورمز پر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرتی رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت ترکیہ کو کشمیر کاز کی حمایت سے باز رکھنے کے لئے انقرہ پر دبا ڈالنے کی کوشش کررہاہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے استنبول اور انقرہ میں تنازعہ کشمیر کے حوالے سے مختلف کانفرنسوں میں شرکت کی اور ترک رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ اپنے پارلیمانی کردار کو وسعت دیں اور اس سلسلے میں تنازعہ جموں وکشمیرکے پرامن حل کے لیے یورپی یونین سے اپنے روابط کا استعمال کریں۔انہوں نے کہاکہ ترکیہ میں کشمیر ریلیف فنڈ بھی قائم کیا جائے گا۔ ہم نے قانون سازوں اور میڈیا کو مقبوضہ جموں وکشمیرکی قیادت کو درپیش خطرات اور بھارتی مسلمانوں کو درپیش مسائل کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے کہا کہ استنبول میں کانفرنس کا بنیادی مقصد عرب ممالک کے وکلاء اور انسانی حقوق کے کارکنوں سے رابطہ بڑھانا تھا اور استنبول کانفرنس کے دوران پہلی بار کویت کے وفد سے ملاقات ہوئی جس نے کشمیریوں کی جائز پرامن جدوجہد کی حمایت کی۔انہوں نے کہاکہ ہم نے ترک اور کویتی بھائیوں سے درخواست کی کہ ہمیں کشمیر کاز کے لیے ان کی حمایت کی ضرورت ہے جس طرح وہ فلسطین کاز کی حمایت کرتے ہیں۔الطاف احمد بٹ نے کہا کہ کشمیریوں کی سیاسی جدوجہد سے ترکیہ کی بہت زیادہ وابستگی ہے اور وہ ہمیں کبھی مایوس نہیں کریں گے۔وہ سمجھتے ہیں کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جانا چاہیے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button