شیخ تجمل الاسلام کو ان کی دوسری برسی پر شاندار خراج عقیدت
اسلام آباد05ستمبر(کے ایم ایس)
معروف دانشور، تحریک آزادی کشمیر کے سرکردہ رہنما اور کشمیر میڈیا سروس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مرحوم شیخ تجمل الاسلام کو آج ان دوسری برسی کے موقع پر کشمیر کاز کے لیے ان کی گران قدر اور بے مثال خدمات پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
شیخ تجمل الاسلام 2021 میں آج ہی کے دن اسلام آباد کے ایک ہسپتال میں ایک ماہ سے زائد عرصے تک کورونا وائرس کے خلاف لڑتے ہوئے داعی اجل کو لبیک کہہ گئے تھے۔ کے ایم ایس نے انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ایک دعائیہ مجلس کا اہتمام کیا جس میں ادارے کے تمام عملے نے شرکت کی۔ دعاسے قبل عملے کے ارکان نے کے ایم ایس کے مرحوم سربراہ کی یادیں تازہ کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مرحوم نے کے ایم ایس کو عملی طور پر ایک نظریاتی تنظیم میں تبدیل کیااور وہ مقبوضہ جموںوکشمیر کی خبروں کے حوالے سے ایک مستند اور قابل اعتماد ذریعہ بنا ۔انہوں نے کہا کہ پیدائشی حریت پسند شیخ تجمل الاسلام نے جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کی بھرپور اور عملی طور پر مخالفت کی۔ شیخ تجمل الاسلام کا تعلق بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر سے تھا۔ انہوں نے 1975 میں کشمیر یونیورسٹی سرینگر سے ایل ایل بی اور 1980 میں اسی یونیورسٹی سے ایم اے اردو کیا۔ وہ طالب علمی کے دوران 1979 سے 1984 تک مقبوضہ علاقے میں اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ رہے ۔ انہوں نے1973تا 1980تک سرینگر سے شائع ہونے والے اخبار اذان کے چیف ایڈیٹر اور کئی روزناموں اورہفتہ وار اخبارات اور جرائدبطور مدیر کام کیا۔وہ 1975تا1984 تک سرینگر میں وکالت کرتے رہے۔شیخ تجمل الاسلام کوانہیں جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو چیلنج کرنے پربھارتی غیض وغضب کا سامنا کرنا پڑا اورانہوں نے 1974سے 1984تک کئی بار جیل کی صعوبتیں برداشت کیں۔نیپال میں قیام کے دوران انہوں نے انٹرنیشنل اسلامک فیڈریشن آف اسٹوڈنٹ آرگنائزیشنز (آئی آئی ایف ایس او) کے تحت جنوبی ایشیا میں مسلم سٹوڈنٹ آرگنائزیشن کے کوآرڈی نیٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔شیخ تجمل الاسلام پاکستان ہجرت کے بعد 1998 سے 1999 تک پاکستان ٹیلی ویژن کے نیوز سیکشن کے وابستہ رہے۔ انہوں نے 1992 سے 2000 تک انسٹی ٹیوٹ آف کشمیر افیرئرز کی سربراہی کی ۔بعد ازاں وہ 1999میں ” کشمیر میڈیا سروس ” کے ساتھ بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر وابستہ ہو گئے اور اپنی آخری سانس تک اس ادارے کے ساتھ منسلک رہے۔ وہ ” کشمیر انسائیٹ ” کے نام سے شائع ہونے والے انگریزی جریدے کے چیف ایڈیٹر بھی رہے۔شیخ تجمل الاسلام نے بین الاقوامی سطح پر اور پاکستان میں کشمیر پر مختلف کانفرنسوں اور سیمیناروں میں شرکت کی اور اپنی تقاریر میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی ریشہ دوانیوں ، مذموم منصوبوں ، شاطرانہ چالوں کاپردہ چاک کرتے رہے ۔ انہوں نے کشمیر پر انگریزی اور اردو میں مضامین اور تجزیے تحریر کیے۔ وہ ہمیشہ تنازعہ کشمیر کے انصاف پر مبنی حل کی حمایت کرتے رہے۔ان کی دیانتداری اور دانشورانہ مہارت کی وجہ سے صحافتی حلقوں میں ان کی بہت عزت وتوقیر کی جاتی تھی۔بعد ازاں مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لیے خصوصی دعا کی گئی اور مرحوم کی مغفرت کیلئے دعا کی گئی ۔