محمد افضل گورو کو شہادت کی برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماوں نے نامور کشمیری سپوت محمد افضل گورو کو آج انکے11ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہداءکشمیریوں کے حقیقی ہیرو ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت نے محمد افضل گورو کو 2013 میں آج ہی کے دن نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں تختہ دار پر چڑھا کر انکا جسد خاکی جیل ہی کے احاطے میں دفن کر دیا تھا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر رہنما نعیم احمد خان نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں محمد افضل گورو شہید اور محمد مقبول بٹ شہید کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری کشمیریوں کو وطن کے ان عظیم بیٹوں پر فخر ہے جنہوںنے اپنے نظریات پر سمجھوتہ کرنے کے بجائے پھانسی کا پھندا چھومنے کو ترجیح دی۔
نعیم خان نے کہا کہ کشمیر ی غیر قانونی بھارتی قبضے کو چیلنج کرنے کی پاداش میںگزشتہ 76برس سے بھارتی چیرہ دستیوں کا سامنا کر رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ افضل گرو اور محمد مقبول بٹ کی پھانسی نام نہاد بھارتی جمہوریت کے ماتھے پر ایک بدنما دھبہ ہے۔ انہوںنے شہداءکے عظیم مشن کی تکمیل تک جدوجہد جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کانفرنس کے غیر قانونی طو رپر نظر بند رہنمامولوی بشیر احمد عرفانی، بلال احمد صدیقی اور عبدالاحد پرہ نے جیلوں سے اپنے پیغامات میں کہا کہ محمد افصل گورو کو منصفانہ ٹرائل سے محروم رکھا گیا اور پارلیمنٹ حملے کے جھوٹے مقدمے میں انکی پھانسی قانون اور انصاف کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں سید بشیر اندرابی، غلام محمد خان سوپوری، فریدہ بہن جی مسز حفظہ، محمد یاسین عطائی، جاوید احمد میر، فیاض حسین جعفری، سید سبط شبیر قمی، خواجہ فردوس، حکیم عبدالرشید، ایڈووکیٹ مزمل ، شبیر احمد، غلام نبی وار، محمدعاقب ، محمد عمر ,حافظ رفیق احمد اور عبدالصمد انقلابی نے سرینگر میں جاری اپن بیانات میں محمد افضل کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام اپنے شہداکے مشن کو ہر قیمت پر منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری بھارت کے ناجائز قبضے سے آزادی کے لیے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں، تنازعہ کشمیر ایک حقیقت ہے جسے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہی حل کیا جانا چاہیے۔