عالمی سطح پر بھارت کی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی بے نقاب
لندن 20 ستمبر (کے ایم ایس)
تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے کہا ہے کہ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے ملک میں سکھ کارکن ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے انکشاف سے عالمی سطح پر بھارت کی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی بے نقاب ہو گئی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فہیم کیانی نے لندن میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت میں بی جے پی کی انتہا پسند ہندو توا حکومت کے دورمیں بیرون ملک بھارتی سفارتخانے ہندو انتہا پسند بھارتی ریاست کے بازو بن چکے ہیں ۔ انہوں نے ہردیپ سنگھ نجار کو خراج عقیدت پیش کیا جسے 18 جون کو کینیڈا کے شہر سرے میں بھارتی حکومت کے ایجنٹوں نے سکھ مندر کے سامنے قتل کر دیا تھا۔جسٹن ٹروڈو نے پیر کو کینیڈین پارلیمنٹ کو بتایا تھاکہ سکھ لیڈرجو بھارت سے آزاد خالصتان کے ممتاز وکیل تھے ، کے قتل میں بھارت ملوث ہے۔کینیڈا کی حکومت نے بھارت کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ(را) کے سربراہ پون کمار رائے کوملک سے نکال دیا ہے۔فہیم کیانی نے کہا کہ دنیا بھر میں موجود بھارتی سفارتخانوں میں پون کمار رائے جیسے راکے اہلکار تعینات ہیں جو کشمیریوں اور سکھوں کی آواز کو دباتے ہیں۔ انہوں نے بھارتی دبائو کے سامنے جھکنے سے انکار کرنے پرجسٹن ٹروڈو کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا کے وزیر اعظم نے بھارت کو جوابدہ ٹھہرانے کی راہ دکھائی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بیرون ملک کشمیریوں اور سکھوں کو بھارتی ریاست سے خطرہ کوئی نئی بات نہیں ہے یہ کارروائیاں کئی دہائیوں سے جاری ہیں اور اس سلسلے کو بند کیاجانا چاہیے ۔ فہیم کیانی نے برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ برطانیہ میں مقیم کشمیریوں اور سکھ برادری کے ارکان کی حفاظت کو یقینی بنائے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے دہشت گردی میں ملوث تحقیقاتی ادارے این آئی اے اور خفیہ ایجنسی را دونوں”عالمی امن کے لیے خطرہ "ہیں۔یہ دونوں ادارے نریندر مودی کی ہندوتوا تنظیموں آر ایس ایس اور بی جے پی کے انتہا پسند عناصر چلارہے ہیں۔ انہوں نے ان دونوں تنظیموں پر بین الاقوامی سطح پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔برطانیہ کے بعض حصوں میں تشدد کے حالیہ واقعات کاحوالہ دیتے ہوئے فہیم کیانی نے کہاکہ یہ وہی دہشت گرد ہیں جنہیں دنیا کا سب سے بڑی ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کشمیریوں اور سکھوں کو ہراساں کرنے کے لیے کینیڈا، برطانیہ اور آسٹریلیا جیسے ممالک کو برآمد کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت طلبا کی آڑ میں آر ایس ایس کے دہشت گردوں کو برطانیہ بھیج رہا ہے جس سے کشمیری اور سکھ کمیونٹی کے افراد میں عدم تحفظ میںکا احساس تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ برطانوی وزیر اعظم رشی سنک کی حکومت کوبرطانیہ میں آر ایس ایس سے وابستہ لوگوں کو جاری کیے گئے ویزوں کو منسوخ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ آر ایس ایس عالمی امن کے لیے ایک خطرہ ہے کیونکہ یہ ایک دہشت گرد گروپ ہے۔