ویانا میں پاکستان اور بھارت کے حکام کی مستقل ثالثی عدالت کی کارروائی میں شرکت
ویانا22 ستمبر (کے ایم ایس)
پاکستان اور بھارت کے حکام نے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں بھارت کے کشن گنگا اور رتلے پن بجلی گھر منصوبوں پر پاکستان کے اعتراضات پرمستقل ثالثی عدالت کی کارروائی میں شرکت کی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بھارت کی درخواست پر عالمی بنک کی طرف سے مقرر کردہ غیر جانبدار ماہر نے یہ اجلاس بدھ اور جمعرات کو بلایا تھا ۔رواں سال جولائی میں ہیگ میں عالمی بینک کی طرف سے قائم کی گئی ثالثی عدالت نے بھارت کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ اس کے پاس کشن گنگا اور رتلے پن بجلی منصوبوںپر پاکستان کے اعتراضات پر فیصلہ کرنے کی اہلیت ہے۔ بھارت نے اس سے قبل ہیگ میں قائم ثالثی کی عدالت کی کارروائی میں حصہ نہیں لیا تھا ۔ تاہم پاکستان نے رواں ہفتے بھارت کی درخواست پر مقرر کئے گئے غیر جانبدار ماہراکی سماعت میں شرکت ۔سندھ طاس معاہدہ ، بھارت اور پاکستان کے درمیان مشترکہ دریائوں کے پانی کی تقسیم کامعاہدہ ہے۔ اس معاہدے پر عمل درآمد کی نگرانی کے لیے ایک مستقل انڈس کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔بھارت 330میگا واٹ کاکشن گنگا پروجیکٹ دریائے جہلم پر اور850میگا واٹ کا رتلے پروجیکٹ دریائے چناب پر تعمیر کیا جارہا ہے۔ پاکستان نے دونوں ڈیموں کے ڈیزائن پر تکنیکی اعتراضات اٹھائے ہیں اور وہ یہ مقدمہ بھارت کی خواہش پر ورلڈ بینک کی جانب سے قائم غیرجانبدار ماہر کی ثالثی عدالت میں لڑ ر ہاہے۔ گزشتہ 7 جولائی کو ہیگ کی مستقل عدالت نے اپنے دائرہ کار پر بھارت کے اٹھائے گئے اعتراضات مسترد کردیئے تھے اور سماعت کیلئے ا پنے دائرہ اختیارکا اعلان کیاتھا اس موقع پر پاکستان کاموقف تسلیم کیا گیا اور بھارت سماعت سے غیرحاضر رہاتھا ۔