بھارتی فوجیوں نے مزید دو کشمیری نوجوان جعلی مقابلے میں شہید کردیے
کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ جموں وکشمیر میں خوف و دہشت کے ماحول پر اظہارتشویش
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں آج مزید دو کشمیری نوجوانوں کو ایک جعلی مقابلے میں شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کپواڑہ کے علاقے مژھل میں محاصرے اور تلاشی کی نام نہاد کارروائی کے دوران شہید کیا۔ فوجیوں نے بارہمولہ، بانڈی پور، پلوامہ، شوپیاں، کولگام، اسلام آباد، کشتواڑ، راجوری، کٹھوعہ اور ریاسی اضلاع کے مختلف علاقوں میں بھی اپنی پرتشدد فوجی کارروائیاں جاری رکھیں۔
بھارتی فوجی پاکستان اور کشمیریوں کی تحریک آزادی کو بدنام کرنے کے اپنے مذموم عمل کے ایک حصے کے طور پر بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو اغوا کر کے دور دراز علاقوں میں لے جاتے ہیں، انہیں جعلی مقابلوں میں شہید کرتے ہیں اور پھر انہیں غیر ملکی عسکریت پسند قرار دیتے ہیں۔ پتھری بل ، مژھل اور امشی پورہ جعلی مقابلے اسکی واضح مثالیں ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے مارچ 2000 میں اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن کے دورہ بھارت کے موقع پر ضلع اسلام آباد کے علاقے پتھری بل میں پانچ بے گناہ کشمیریوں کو شہید کرنے کے بعد انہیں غیر ملکی عسکریت پسند قرار دیا تھا۔ تاہم بعد میں تحقیقات سے پتہ چلا تھا کہ شہید ہونے والے بے گناہ شہری تھے جنہیں فوجیوں نے جعلی مقابلے میں بے دردی سے شہید کیا تھا۔ فوجیوں نے اپریل 2010 میں کپواڑہ کے علاقے مژھل میں دو مزدور وںجبکہ جولائی 2020 میں اسی طرح کے ایک واقعے میں جموں خطے کے ضلع راجوری کے رہائشی تین بے گناہ محنت کشوںکو شوپیاں کے علاقے امشی پورہ میں شہید کیا تھا۔
غیر قانونی طور پر نظر بند کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی طرف سے پیدا کئے گئے خوف ودہشت کے ماحول پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے بھارت پر دبا ڈالے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں سید بشیر اندرابی، خواجہ فردوس، محمد یوسف نقاش، محمد شفیع لون اور دیویندر سنگھ بہل نے اپنے بیانات میں مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام پر بھارتی مظالم پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا۔
دریں اثناءبھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے جموں خطے کے ضلع پونچھ میں متعدد مقامات پر گھروں پر چھاپے مارے۔ چھاپوں کے دوران این آئی اے کے اہلکاروں نے مکینوں کو ہراساں کیا۔
بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر جھانسی کے ایک اسکول میں زیر تعلیم مقبوضہ جموں و کشمیر کے طلباءکو مقامی طلباءنے تشدد کا نشانہ بنایا۔