سرنکوٹ :پولیس کی حراست میں کشمیری نوجوان کے قتل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
سرینگر:غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس کی حراست میں شہید ہونیوالے کشمیری نوجوان الفت حسین کے اہل خانہ اور رشتہ داروں نے پولیس کی حراست میں اس کے قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کیلئے ضلع پونچھ کے علاقے سرنکوٹ میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقتول کے لواحقین سمیت مقامی لوگوں کی بڑی تعداد نے عید گاہ گرائونڈ سرنکوٹ میں جمع ہو کر احتجاجی دھرنا دیا۔ مظاہرین بھارتی پولیس اورقابض انتظامیہ کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔ انہوں نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن سے اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ مظاہرین نے سرنکوٹ پولیس اسٹیشن میں الفت حسین کی شہادت کو صریحا قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں پولیس کی تفتیش پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ قتل میں ملو ث اہلکاروں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقتول الفت کو ایک سازش کے تحت جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا اور پولیس کی حراست میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے باعث اس کی موت واقع ہوگئی جبکہ پولیس اسے خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہے۔مظاہرین نے ایس ایچ او اور دیگر پولیس اہلکاروں کو فورامعطل کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ مقتول الفت حسین کو چند روز قبل تھانہ سرنکوٹ میں پولیس کی حراست میں قتل کر دیا گیا تھا۔