مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ کشمیر: لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے 1ہزار سے زائد ملازمین سے نوکریوں کی تصدیقی دستاویزات مانگ لیں

civil-secretariat-kashmirسری نگر:بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے 1ہزار کے لگ بھگ سرکاری ملازمین کو اپنی نوکریوں کی تصدیقی دستاویزات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ 990سے زائد ان ملازمین میں دو ضلعی اور سیشن جج بھی شامل ہیں۔
مقبوضہ علاقے کے محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن نے دعوی ٰ کیا ہے کہ جن ملازمین سے دستاویزات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ان کے پاس ابتدائی تقریری کے دستاویزی ثبوت موجود نہیں ہیں لہذا انہیں معاون دستاویزات فراہم کرنے کو کہا گیا ہے۔محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن نے مزید کہا کہ نوکریوں کے تقرر ناموں کی عدم موجودگی کی وجہ سے اکتوبر2022میں جموں وکشمیر ہیومن ریسورس مینجمنٹ سسٹم( جے کے ایچ آر ایم ایس) کے نفاذ کے بعد سے ان ملازمین کی تنخواہ روک دی گئی ہے۔ ملازمین کو اپنی تقرری کی متفرق دستاویزات پرنسپل سیکرٹری محکمہ مالیات کی سربراہی میں قائم کمیٹی کے سامنے 15نومبر سے پہلے پہلے پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ادھر افسران نے ملازمین کی مزکورہ فہرست میں دو دو ضلعی اور سیشن ججوں کو شامل کرنے پر حیرت کا اظہار کیا ہے کیونکہ انکی نوکری کی مقبوضہ علاقے کی ہائکورٹ پہلے ہی تصدیق کرچکی ہے ۔
متاثرہ ملازمین میں سے 541 کا تعلق محکمہ صحت اور طبی تعلیم ، 128 کا آبپاشی اور فلڈ کنٹرول ، 83 کا تعلق محکمہ تعلیم سے جبکہ باقیوں کا صنعت و تجارت، جل شکتی (آبپاشی)، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، زراعت ،، خزانہ، جنگلات، جنرل ایڈمنسٹریشن، پی ڈبلیو ڈی، ، ریونیو، دیہی ترقی اور سائنس و ٹیکنالوجی وغیرہ سے ہے۔
یاد رہے کہ مودی حکومت 5اگست 2019کو مقبوضہ علاقے کی خصوصی کے خاتمے کے اپنے غیر قانونی اقدام کے بعد سے اب تک بیسیوں کشمیری سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کر چکی ہے ۔ اس نے کشمیری مسلمانوں کی جگہ تمام اہم انتظامی پوسٹوں پر بھارتی ہندو افسر تعینات کر دیے ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button