انسانی حقوق کے اداروں کی خرم پرویز، عرفان معراج کی مسلسل نظربندی کی مذمت
اسلام آباد : انسانی حقوق کی متعدد بین الاقوامی تنظیموں نے انسانی حقوق کے کشمیری کارکن خرم پرویز اور صحافی عرفان معراج کی سیاسی بنیادوں پرلگائے گئے الزامات کے تحت مسلسل غیر قانونی نظربندی کی مذمت کی ہے۔
خرم پرویز کو 22نومبر 2021کو بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے بھارتی حکومت کے خلاف جنگ چھیڑنے یااس کی کوشش یاسازش کرنے سمیت متعدد الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا۔عرفان معراج کو مارچ 2023میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انٹرنیشنل فیڈریشن فار ہیومن رائٹس(FIDH) اور ورلڈ آرگنائزیشن اگینسٹ ٹارچر (OMCT) سمیت انسانی حقوق کی تنظیموںنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ خرم پرویز گزشتہ دوسال سے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی روہنی جیل میں غیر قانونی طورپرنظربند ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام کی جانب سے خرم پرویز اور عرفان معراج پر ظلم و ستم مقبوضہ جموں و کشمیر میں سول سوسائٹی کے خلاف جاری مجرمانہ کارروائیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا حصہ ہے۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی حکام سے مطالبہ کیا کہ خرم پرویز اور عرفان معراج کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کیا جائے، ان کے خلاف تمام الزامات واپس لئے جائیں اور انسانی حقوق کے تمام کشمیری کارکنوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کو ہراساں کرنے کا ہرقسم کا سلسلہ بند کیاجائے۔