خرم پرویز سمیت تمام کشمیری نظربندوں کی فوری رہائی کا مطالبہ
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے انسانی حقوق کے ممتازعلمبردار خرم پرویز سمیت غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق خرم پرویز کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کو آج دو سال مکمل ہو گئے ہیں ۔2021میں آج ہی کے دن بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے بھارتی حکومت کے خلاف جنگ چھیڑنے یااس کی کوشش یاسازش کرنے سمیت متعدد جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں ان پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کاکالاقانون یو اے پی اے لاگو کر دیاگیا تھا۔کل جماعتی حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا کہ خرم پرویز کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خرم پرویز کی گرفتاری اس بات کی ایک اور مثال ہے کہ کس طرح کشمیریوں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کے لیے انسداد دہشت گردی کے قوانین کا غلط استعمال کیا جاتا ہے۔حریت ترجمان نے کہا کہ خرم پرویز کے علاوہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، ایاز محمد اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال،شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، مشتاق الاسلام، مولوی بشیر عرفانی، بلال صدیقی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر عبدالحمید فیاض اور صحافی آصف سلطان اور عرفان مہراج سمیت ہزاروں کشمیری بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں مسلسل نظربند ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظربندوں کی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما دیویندر سنگھ بہل نے جموں میں جاری ایک بیان میں تمام کشمیری قیدیوں کی فوری رہائی کیلئے بھارت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے حالیہ بیان کا بھی خیرمقدم کیا جس میں انہوں نے کہاہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدا ر امن قائم نہیں ہو سکتا۔دیویندر سنگھ بہل نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کی حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دیرینہ تنازعہ کے پرامن حل کی وکالت کی ہے لیکن بھارت کی ہٹ دھرمی اس تنازعے کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔
دریں اثنا ء انسانی حقوق کی متعدد بین الاقوامی تنظیموں انٹرنیشنل فیڈریشن فار ہیومن رائٹس اور ورلڈ آرگنائزیشن اگینسٹ ٹارچرنے ایک مشترکہ بیان میںانسانی حقوق کے کشمیری کارکن خرم پرویز اور صحافی عرفان معراج کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام کی جانب سے خرم پرویز اور عرفان معراج پر ظلم و ستم مقبوضہ جموں و کشمیر میں سول سوسائٹی کے خلاف جاری مجرمانہ کارروائیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا حصہ ہے۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی حکام سے خرم پرویز اور عرفان معراج کو فوری اور غیر مشروط رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔