کل جماعتی حریت کانفرنس کامزاحمتی تحریک کو منطقی انجام تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ
سرینگر 31 اکتوبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے علاقے کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جہاںبھارتی فورسز کی وجہ سے انسانی زندگی انتہائی غیر محفوظ ہو چکی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں سرکاری ملازمین، طلباء، صحافیوں، مزدوروں اور تاجروں سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے مزاحمتی تحریک کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے حریت پسند کشمیریوں کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کے جبری اور غیر قانونی قبضے سے آزادی حریت پسندکشمیر ی عوام کی واحد ترجیح ہے اور بھارتی فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انہوں نے علاقے کی موجودہ صورتحال کو انتہائی نازک قرار دیتے ہوئے کہا کہ قابض بھارتی فورسزنے علاقے کے طول وعرض میں خوف و دہشت کا راج قائم کررکھاہے اور دس لاکھ بھارتی فوجیوںکی موجودگی کے باوجود جو ہروقت گشت کرتے رہے ہیں، بہادر کشمیری عوام ان کے مظالم کا سینہ تان کر مقابلہ کررہے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ کشمیری عوام نے 1947 ءمیں بھارت کے غیر قانونی فوجی قبضے کے بعد اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت کے لیے بے مثال قربانیاں دی ہیں جبکہ بھارتی فورسز کی طرف سے دل دہلا دینے والے مظالم پہلے کی طرح جاری ہیں۔حریت ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اپنی منظورشدہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے وعدے پورے کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے اور کشمیری عوام کو حق خود ارادیت کا موقع فراہم کرے تاکہ وہ اپنی امنگوں کے مطابق فیصلہ کرسکیں۔انہوں نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے وسیع پیمانے پرجاری نسل کشی اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کی اخلاقی اور قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ حریت پسندکشمیر ی عوام کی نسل کشی کو روکے اوربھارت پر دباو¿ ڈالے کہ وہ انسانی اقدار اور حقوق کا احترام کرے جس کی ضمانت1948 کے انسانی حقوق کے چارٹر میں دی گئی ہے۔