صدر بائیڈن کے اعلیٰ مشیر امریکی سرزمین پر سکھ لیڈر کے قتل کی سازش پر تبادلہ خیال کیلئے نئی دلی پہنچ گئے
واشنگٹن:ایک اہم پیش رفت میں امریکی صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے نائب مشیر جون فائنر کی سربراہی میں ایک وفد امریکی سرزمین پر سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنو کے قتل کی سازش سے متعلق معاملے کی تحقیقات پراب تک کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیلئے نئی دلی کے دورے پر ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق وائٹ ہائوس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پرنسپل ڈپٹی نیشنل سکیورٹی ایڈوائزرجون فائنر کی قیادت میں امریکی وفدپیر کو نئی دلی پہنچا ہے ۔ جون فائنر نے امریکا میں سکھ لیڈر کے قتل کی سازش کی تحقیقات کے لیے بھارت کی جانب سے انکوائری کمیٹی کے قیام اور ذمہ دار پائے جانے والے کسی بھی فرد کے خلاف کارروائی کرنے کی اہمیت کو تسلیم کیاہے۔وفد دورے کے دوران بھارت کے نائب قومی سلامتی کے مشیر وکرم مصری کے ساتھ اہم اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی پر یو ایس انڈیا انیشی ایٹومیں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ بھی لے گا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی محکمہ انصاف نے 52 سالہ بھارتی شہری نکھل گپتا پر گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش میں ملوث ہونے پر فرد جرم عائد کی تھی۔امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں عدالتی دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ رواںسال مئی میں ایک بھارتی سرکاری ملازم نکھل گپتا سمیت دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر ہندوستان اور دیگر جگہوں پر کام کرتے ہوئے سکھ رہنما گرپتونت سنگھ کو امریکی سرزمین پر قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی جو نیویارک شہر میں مقیم بھارتی نژاد امریکی شہری ہے۔چارج شیٹ میں کہا گیا کہ نکھل گپتا ایک بھارتی سرکاری ایجنسی کا ملازم ہے جس نے مختلف سیکیورٹی مینجمنٹ اور انٹیلی جنس کے شعبوں میں ذمہ داریوں کے ساتھ سینئر فیلڈ آفیسر کے طور پر کام کیا ہے اور بیٹل کامبیٹ اور ہتھیاروں کی تربیت لی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ امریکہ کے الزامات کی باضابطہ تحقیقات کرے گا اور 18نومبر کو تشکیل دیے گئے پینل کے نتائج پر ضروری کارروائی کرے گا۔